مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے چین میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سعیدوف سے ملاقات کی۔
سید عباس عراقچی نے ملاقات کے دوران واضح کیا کہ قابض اسرائیل نے ایران کے خلاف فوجی جارحیت کا آغاز مذاکرات کے بیچ میں کیا اور امریکا نے نہ صرف اس کی حمایت کی بلکہ خود بھی ایران کی پرامن جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا کر ایک خطرناک اور غیرقانونی قدم اٹھایا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کھلی جارحیت کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی جانب سے کوئی مذمتی بیان سامنے نہیں آیا۔ تاہم دنیا کے 120 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں بشمول عدم اتحاد تحریک، اسلامی تعاون تنظیم (OIC)، عرب لیگ، بریکس اور شنگھائی تعاون تنظیم نے ان اقدامات کی مذمت کی۔
ازبکستان کی حمایت پر اظہار تشکر
ایرانی وزیر خارجہ عراقچی نے ایران کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے حق میں ازبکستان کے موقف اور اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔
ازبک وزیر خارجہ بختیار سعیدوف نے اس موقع پر کہا کہ ازبکستان ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ ہمدردی رکھتا ہے اور ہر قسم کی فوجی جارحیت کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ازبکستان گہری تشویش رکھتا ہے، تاہم ایران نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچایا۔
ایران-ازبکستان تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق
دونوں وزرائے خارجہ نے ایران اور ازبکستان کے درمیان معاشی و تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ اس ضمن میں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے باقاعدہ اجلاس، چیمبرز آف کامرس کے درمیان رابطے بڑھانے اور صوبائی سطح پر باہمی تعاون کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
مزید برآں، دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطحی وفود کے باہمی دوروں اور خطے کی صورتحال پر مسلسل مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
آپ کا تبصرہ