مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق،9 محرم سن اکسٹھ ھجری کو سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا یزیدیوں کے محاصرے میں تھے اور اہلبیت رسولۖ پر پانی بند تھا۔ یہ خاندان رسولۖ پر انتہائی سخت دن تھا یہی وجہ ہے کہ محبان اہلبیت اطہار(ع) اس دن کو انتہائی غم و اندوہ کے ساتھ مناتے ہیں۔
نویں محرم یعنی تاسوعائے حسینی (ع) کے موقع پر پورے ایران میں مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے جبکہ عزادران سید الشہدا سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں ماتمی دستوں کی شکل میں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے ہوئے مختلف شاہراہوں اور سڑکوں پر رواں دواں ہیں۔ ہر طرف سیاہ پرچم لگے ہوئے ہیں اور ہر جگہ علم ابوالفضل العباس(ع) بلند ہے اور عزاداروں اور سوگواروں کی آہ و بکا کی صدائیں گونج رہی ہیں۔
مشہد مقدس میں فرزند رسولۖ حضرت امام علی رضاعلیہ السلام، قم میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اور شیراز میں حضرت احمد ابن موسی شاہ چراغ کے روضوں میں زائرین کا جم غفیر ہے جہاں علمائے کرام ذکر مصائب اہلبیت علیھم السلام بیان کر رہے ہیں۔
عزاداری سید الشہدا کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے اور جیسے جیسے یوم عاشورا قریب آتا جارہا ہے، عزاداروں کا جوش اور ولولہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔ جبکہ عزاداری کا یہ پرجوش سلسلہ شام غریباں تک جاری رہے گا۔
دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی کروڑوں کی تعداد میں محبان رسولۖ و آل رسولۖ علیھم السلام، مساجد و امام بارگاہوں میں منعقد ہونے والی مجالس اور جلوسوں میں شریک ہیں جو نواسۂ رسولۖ اور آپ کے اصحاب باوفا پر ڈھائے جانے والے مظالم اور بہتّر ساتھیوں کی شہادت پر اشک غم بہا رہے ہیں اور خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
پاکستان، ہندوستان، افغانستان، آذربائیجان، ترکی، کویت ، لبنان اور دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی مجالس عزا کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور جلوس ہائے عزا برآمد کیے جا رہے ہیں اور ماتمی انجمنیں نوحہ خوانی و سینہ زنی کر رہی ہیں۔
عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں قیامت کا منظر ہے جہاں لاکھوں کی تعداد میں سوگواران مظلوم کربلا جمع ہوئے ہیں تاکہ اسی سرزمین پر اپنے وجود کا اعلان کرتے ہوئے امام مظلوم کربلا کا غم منائیں جس پر سنہ اکسٹھ ہجری میں نواسۂ رسولۖ ہزاروں یزیدی فوجیوں کے نرغے میں گھرا ہوا تھا اور اعلان کریں کہ آج کربلا امام حسین کے چاہنے والوں سے مملو ہے ۔ پورے عراق اور خاص طور سے مقدس شہروں کربلا و نجف اور کاظمین و سامرا کی فضا لبیک یاحسین کے فلک شگاف نعروں سے گونج رہی ہے۔ ہرطرف جلوس عزا نکلے ہوئے ہیں اور نوحہ و ماتم کی آوازیں بلند ہیں۔
حسینیۂ بزرگ جاجرم میں روزِ تاسوعا کی مجلس کا انعقاد
روزِ تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے حسینیۂ بزرگ جاجرم میں سینهزنی کی پُرعقیدت اور پُرسوز مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ عزادارانِ حسینی نے نواسۂ رسول (ص) حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے سوز و گداز کے ساتھ نوحہ و ماتم کیا۔
کرمانشاہ میں تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے عزاداری، عزاداروں کی وسیع شرکت
تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے کرمانشاہ میں عزاداری کا آغاز مؤمنین کی بڑی تعداد کی شرکت کے ساتھ ہوا۔ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کی یاد میں شہر کی فضائیں نوحہ و ماتم سے گونج اٹھیں۔
صبح سویرے ہی کرمانشاہ کی مرکزی شاہراہیں، گلی کوچے اور چوراہے عزاداری کے جلوسوں اور سینهزنی کرنے والے انجموں سے بھر گئے۔ عزادار اشکبار آنکھوں اور پرجوش نعروں کے ساتھ سقائے کربلا کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔ پورے شہر پر حزن و اندوہ کی کیفیت طاری رہی اور "یا ابوالفضلؑ" کی صدائیں گونجتی رہیں۔
نوحہ خوانوں اور مداحانِ اہل بیتؑ کی قیادت میں جلوس مقررہ راستوں پر نظم و ضبط کے ساتھ رواں دواں رہے۔ مذہبی انجمنوں نے اتحاد، اخوت اور حسینی جوش و جذبے کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
قزوین میں تاسوعائے حسینی کی عزاداری کا آغاز، عوام کی بھر پور شرکت
یومِ تاسوعائے حسینی کے موقع پر قزوین میں عزاداری کے پُرعقیدت مراسم کا آغاز امامزاده اسماعیل سے ہوا، جہاں مؤمنین اور عاشقانِ اہل بیتؑ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جلوس عزاداری امامزاده اسماعیل سے روانہ ہو کر گلزار شہدا اور پھر آستان مقدس امامزاده حسین علیہ السلام کی جانب روانہ ہوا۔
جلوس میں سینهزنی اور مرثیہخوانی کی آوازوں سے گونجتا رہا، جس نے حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام اور شہدائے کربلا سے عوام کی محبت و عقیدت کو نمایاں کر دیا۔
ان مجالس اور جلوسوں میں بچوں، نوجوانوں، خواتین اور بزرگوں کی بھرپور شرکت نے عاشورا سے قزوین کے عوام کے گہرے روحانی اور ثقافتی تعلق کو اجاگر کیا۔ اس پرجوش اور منظم عزاداری نے اتحاد، ایمان اور وفاداری کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
جلوس کے راستوں پر انتظامی و حفاظتی اقدامات کو مؤثر انداز میں انجام دیا گیا، اور شہری سہولیات کو برقرار رکھنے کے لیے بلدیاتی و ریسکیو ادارے متحرک رہے۔
سنندج میں تاسوعائے حسینی کے جلوسِ عزاداری کا آغاز، شہر سوگوار فضاؤں میں ڈوبا رہا
تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے سنندج میں عزاداری کا سلسلہ آج صبح سویرے بھرپور جوش و عقیدت کے ساتھ شروع ہوا۔ شہر کی فضا سوگ اور حزن میں ڈوبی رہی، جب کہ میدانِ آزادی کی جانب جانے والے راستے عزاداروں سے مملو نظر آئے، جو حضرت امام حسین علیہ السلام اور اُن کے وفادار ساتھیوں سے اپنی عقیدت کا اظہار کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ نوحہخوانی کی درد بھری صدائیں شہر کی فضا میں گونجتی رہیں، اور ہر سمت "یا حسینؑ" کی صدائیں بلند ہوتی رہیں۔
گرگان میں تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے مجالس
یومِ تاسوعائے حسینی کے موقع پر گرگان میں مجالس و جلوسِ عزا کا آغاز امامزادہ عبداللہ سے ہوا، جہاں مؤمنین نے سوز و گداز کے ساتھ شہدائے کربلا کو یاد کیا۔
بیرجند میں تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے عزاداری
تاسوعائے حسینی کے موقع پر بیرجند کے عوام نے حسینیہ تاریخی امام رضا علیہ السلام میں بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ عزاداری کی، جہاں سوز و گداز کی فضا میں شہدائے کربلا کی یاد تازہ کی گئی۔
عزاداری کے اس روح پرور اجتماع میں مؤمنین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سینهزنی اور نوحہخوانی کے ساتھ حضرت ابوالفضل العباسؑ کی وفاداری اور ایثار کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
بندرعباس میں تاسوعائے حسینی کی مناسبت سے عزاداری
تاسوعائے حسینی کی صبح بندرعباس کے مؤمنین نے حسبِ روایت خلیج فارس کے ساحل پر جمع ہو کر حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کی یاد میں پُرعقیدت انداز میں سینهزنی و عزاداری کی۔
سرپل ذهاب میں روزِ تاسوعائے حسینی کی عزاداری
شہر سرپل ذهاب میں یومِ تاسوعائے حسینی کے موقع پر مؤمنین و عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہر کی گلیاں اور امام بارگاہ سوگوار فضاؤں میں ڈوب گئے جہاں عزادار حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی یاد میں ماتم و نوحہ خوانی کرتے رہے۔
آپ کا تبصرہ