23 جون، 2025، 3:01 PM

اسرائیل کا دفاعی نظام مکمل ناکام؛ ایرانی میزائلوں کی دقت اور طاقت میں نمایاں اضافہ، لبنانی اخبار

اسرائیل کا دفاعی نظام مکمل ناکام؛ ایرانی میزائلوں کی دقت اور طاقت میں نمایاں اضافہ، لبنانی اخبار

لبنانی اخبار کے مطابق ایرانی میزائل حملوں کے سامنے صہیونی دفاعی نظام مکمل ناکام ثابت ہوا ہے جبکہ ایرانی میزائل اپنے اہداف کو مکمل باریک بینی کے ساتھ نشانہ بنارہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ چند دنوں کے دوران ایرانی میزائلوں نے تل ابیب اور اسرائیل کے دوسرے شہروں میں فوجی اور حکومتی مراکز تباہی مچادی ہے۔ دنیا میں اپنی جدت اور دقت کے لئے مشہور صہیونی دفاعی نظام ایرانی میزائل اور ڈرون طیاروں کو روکنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوا ہے۔

لبنانی اخبار "الاخبار" نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں کے مقابلے میں صہیونی دفاعی نظام ٹوٹ چکا ہے اور ساتھ ہی ایرانی میزائلوں کی درست نشانہ لگانے کی صلاحیت اور طاقت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الاخبار نے ایک رپورٹ میں وعدہ صادق 3 آپریشن کے بیسویں مرحلے کے دوران مقبوضہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ اگرچہ ان علاقوں میں سخت میڈیا سنسر شپ نافذ ہے، لیکن یہ حملہ ایران کے شدید ترین حملوں میں سے ایک تھا، جس سے وسیع اور بے مثال تباہی ہوئی ہے۔

اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارانوت نے اطلاع دی کہ ان حملوں میں ایران نے 35 میزائل فائر کیے، جنہیں صہیونی دفاعی نظام روکنے میں ناکام رہا۔ یہ میزائل مقبوضہ علاقوں کے مختلف حصوں میں گرے اور شدید نقصان پہنچایا۔ حیفا میں تو خطرے کے سائرن تک فعال نہ ہوسکے۔ صہیونی فوج کا دعوی ہے کہ یہ صورتحال ایران کے میزائلوں کی ٹریکنگ میں رکاوٹ کی وجہ سے پیش آئی۔ اسی تناظر میں ایک اسرائیلی دفاعی میزائل خود مقبوضہ علاقے میں ایک رہائشی مکان پر جاگرا، جس کے بارے میں فوج نے کہا ہے کہ اس واقعے کی تفتیش جاری ہے۔

حیفا کے میئر نے ہلاکتوں کی کمی کو معجزے سے تعبیر کرت ہوئے کہا کہ اگرچہ شہر میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، لیکن ہلاکتوں کی تعداد بہت کم رہی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ایران کے میزائل حملوں کی وجہ سے شہر کا بنیادی انفراسٹرکچر بھی متاثر ہوا ہے۔ تاہم ان تباہی کی تصاویر صہیونی ذرائع ابلاغ کی سنسر شپ کے باعث منظر عام پر نہیں آ سکی ہیں۔

صہیونی حکومت کی جانب سے تمام تر سنسر شپ کے باوجود، "نس تسیونا" کے علاقے میں شدید تباہی کی خبریں موصول ہوئی ہیں، جہاں صہیونی حکومت کی بایولوجیکل اسٹڈیز کی اکیڈمی قائم ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ایرانی میزائل کے براہ راست حملے سے اس عمارت کا بڑا حصہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور عمارت کے مختلف حصوں میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔

"الاخبار" نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ ایک حکومتی ادارہ ہے جس کا بنیادی مشن حیاتیاتی (بایولوجیکل)، کیمیائی اور ماحولیاتی سائنسی شعبوں میں صہیونی حکومت کے لیے اہم سیکیورٹی تحقیقی منصوبوں پر کام کرنا ہے۔ یہ ادارہ مقبوضہ علاقوں میں کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری کے اہم ترین مراکز میں شمار ہوتا ہے، جس کی سرگرمیاں انتہائی خفیہ رکھی جاتی ہیں۔ اس مرکز کے قیام کا مقصد مہلک وائرسز اور مرکب زہریلے مواد کی تیاری بتایا گیا ہے۔

صہیونی ذرائع ابلاغ نے ایران کے بیسویں میزائل حملے کے بعد کہا ہے کہ اسرائیلی فوج ایرانی میزائلوں کو روکنے میں ناکامی کی وجوہات پر تحقیقات کرے گی۔ ان حملوں کی شدت اس قدر تھی کہ ان کے دھماکوں کی آوازیں مغربی کنارے تک سنی گئیں، اور بعض تجزیہ کاروں نے انہیں زلزلے سے تشبیہ دی۔

بن گوریان ایئرپورٹ، جو گزشتہ روز شدید اور مسلسل دھماکوں کی زد میں رہا، ان اسٹریٹجک اہداف میں شامل تھا جنہیں ایرانی حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔ اگرچہ اسرائیلی میڈیا نے سخت سنسر شپ کی وجہ سے تصاویر جاری نہیں کیں۔

ایرانی میزائل حملوں کی وجہ سے صہیونی عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور اپنے آبائی ممالک کی طرف الٹی ہجرت کی شرح میں چشم کشا اضافہ ہوا ہے۔ دستیاب ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ بڑی تعداد میں اسرائیلی آباد کار مقبوضہ علاقوں سے فرار ہو رہے ہیں، اور یہ رجحان روز بروز بڑھ رہا ہے۔

News ID 1933817

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha