مہر خبر رساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے بتایا کہ ہارٹز نے اس تحقیقی ادارے وائزمین کے ایک محقق کے حوالے سے لکھا جو حالیہ ایرانی میزائل حملے میں تباہ ہو گیا۔ اس نے کہا کہ ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور ایک تجربہ گاہ میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔
اس نے مزید بتایا کہ یہ ادارہ مکمل طور پر منہدم ہو چکا ہے۔ ایرانی میزائلوں نے اس کی تین منزلیں زمیں بوس کر دی ہیں۔ برسوں کی محنت، تجربات، تحقیق اور قیمتی نمونے اس حملے میں نیست و نابود ہو گئے ہیں۔ یہ تحقیقی مرکز گویا ایک میدانِ جنگ بن گیا تھا۔
ایران کا نشانہ بنایا ہوا یہ مرکزسنہ 1934 ء میں اسرائیلی مقبوضہ علاقے "رَحووت" میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ صہیونی تنظیم "ہگانا" کے لیے ہتھیار بنانے والے نمایاں تحقیقی مراکز میں شمار ہوتا تھا۔ "ہگانا" وہ دہشت گرد تنظیم ہے جس نے صہیونی ریاست کے قیام کے وقت فلسطینی عوام میں خوف و ہراس پھیلانے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
یہ ادارہ اب بھی صہیونی فوج اور اسلحہ ساز کمپنی "البیت سسٹمز" کے ساتھ عسکری میدان میں تعاون کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا اعتراف: ایرانی میزائلوں کے خلاف ہماری دفاعی صلاحیت کمزور ہے
صہیونی فوج نے ایک بیان جاری کر کے اعتراف کیا کہ ایرانی میزائلوں کے خلاف اس کا فضائی دفاعی نظام قابلِ اعتماد نہیں رہا ہے۔
بیان میں صہیونی شہریوں سے کہا گیا کہ وہ داخلی محاذ کی ہدایات پر عمل کریں۔ رپورٹس کے مطابق، ایران کے گزشتہ رات کے میزائل حملوں کے دوران اسرائیلی علاقے میں میزائل حملے کی وارننگ دینے والے سسٹمز کام نہیں کر رہے تھے، جس کے باعث صہیونی شہری میزائلوں کی پرواز کو اچانک دیکھ کر حیرت زدہ ہو گئے۔
تل ابیب کو تباہی کی تصاویر کے پھیلاؤ کا خوف؛ حیفا میں صحافیوں کے دفاتر پر حملے
ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی پولیس نے حیفا میں کئی عرب صحافیوں کے دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، صہیونی فورسز نے ان دفاتر سے وہ تمام آلات ضبط کر لیے جن کے ذریعے ایرانی حملوں کی تباہی کی تصاویر ریکارڈ اور نشر کی جا رہی تھیں۔ اسی دوران فیلڈ ٹیمیں الجزیرہ کے نشریاتی مراکز کو تلاش کرنے کے لیے بھی متحرک ہو گئیں تاکہ ایرانی حملوں کی کوئی ویڈیو یا تصویر باہر نہ جا سکے۔
اس سے قبل بھی صہیونی حکومت نے غیر ملکی صحافیوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی تاکہ مقبوضہ علاقوں کی اصل صورتحال سامنے نہ آ سکے۔
ایران کے میزائیل حملے کے بعد نواتیم فضائی اڈے پر شدید آتش زدگی
عبرانی زبان کے میڈیا نے بتایا کہ ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں مقبوضہ علاقوں میں واقع "نواتیم" فضائی اڈے پر آگ لگ گئی۔ واضح رہے کہ صہیونی حکومت نے ان حملوں کے بعد شدید میڈیا سنسر شپ نافذ کر دی ہے تاکہ تباہی کی کوئی تصویر یا ویڈیو عام نہ ہو سکے۔
حکومت نے غیر ملکی صحافیوں کو بھی تصاویر یا ویڈیوز کی اشاعت سے سختی سے روک رکھا ہے۔
اسرائیلی وارننگ سسٹم ناکام؛ صہیونی عوام حیران و پریشان
عبرانی میڈیا نے تسلیم کیا ہے کہ گزشتہ شب ایران کے میزائل حملے کے دوران اسرائیلی علاقوں میں خطرے کی گھنٹیاں بجانے والا نظام مکمل طور پر ناکام ہو گیا، جس کے باعث شہری بغیر کسی وارننگ کے میزائل دیکھ کر خوف زدہ ہو گئے۔
ان حملوں سے تل ابیب سمیت مقبوضہ علاقوں میں زوردار دھماکے سنے گئے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ بند
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس میں واقع امریکی سفارت خانہ آج بند کر دیا جائے گا۔ سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ حالات میں امریکی شہریوں کو نہ تو پناہ دے سکتا ہے اور نہ ہی ان کی محفوظ نقل و حرکت میں کوئی مدد کر سکتا ہے۔
گزشتہ شب ایران نے مقبوضہ علاقوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی، جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر دھماکے اور تباہی دیکھی گئی۔
آپ کا تبصرہ