مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اس وقت صرف اپنا دفاع کررہا ہے۔ ہمارے بے گناہ عوام پر ظالمانہ حملے کرنے والی صہیونی حکومت کو بھی اب تک صرف برابری کی سطح پر جواب دے رہا ہے۔ تل ابیب کی حمایت کرنے والوں کے خلاف ہم نے اب تک کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نتن یاہو نے سفارت کاری کو نابود کرنے کے لئے یہ جنگ چھیڑی ہے۔ عالمی برادری کو ضعیف صہیونی حکومت کی ناپاک کوششوں کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اپنے اعلان پر عمل کیا ہے۔ ہم جوہری ہتھیار حاصل کرنا نہیں چاہتے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو صہیونی حکومت کی جانب سے درپیش خطرات ہمارے لئے بہترین بہانہ تھے۔ اس طرح ہم تعمیر اور ترقی کے ہدف کے علاوہ بھی جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرسکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پوری شجاعت اور افتخار کے ساتھ اپنا دفاع جاری رکھے گا اور غلطی کرنے والوں کو سخت پشیمان کردے گا۔
عراقچی نے کہا کہ ناجائز صہیونی حکومت کے علاوہ ہم ہر کسی سے مذاکرات کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ ماضی کی طرح ہم آج بھی اپنے اس عزم میں سنجیدہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ