مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے نے انسانی حقوق کونسل کے تمام خصوصی نمائندوں کو لکھے گئے ایک سرکاری خط میں 13 جون 2025ء کو ایران کے خلاف اسرائیلی حکومت کی فوجی جارحیت کا فوری، ہماہنگ اور فیصلہ کن کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس خط میں ایرانی سفیر نے اسرائیل کی فوجی کارروائی کو غیر قانونی، لاپرواہی اور ڈھٹائی پر مبنی جارحیت سے تعبیر کیا اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کے تحت جارحیت کی واضح مثال قرار دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق 13 جون کی علی الصبح اسرائیلی حکومت نے ایران میں رہائشی علاقوں، شہری انفراسٹرکچر اور عوامی اداروں کو فضائی حملوں، میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا۔ اس حملے کے نتیجے میں خواتین، بچوں، معمر اور معذور افراد سمیت عام شہریوں کیشہادتیں ہوئیں کثیر تعداد میں لوگ زخمی ہوئے۔ اس واقعے کے بعد بڑے پیمانے پر انسانی اور ماحولیاتی اثرات مرتب ہوئے۔
اس خط میں انسانی حقوق کی متعدد خلاف ورزیوں کی فہرست شامل کی گئی ہے، بشمول:
• حق زندگی کی خلاف ورزیاں (شہری اور سیاسی حقوق کا آرٹیکل 6)
• صحت، رہائش، خوراک، صحت مند ماحول، اور ثقافتی ورثے کے حق کی خلاف ورزیاں (معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے تحت)
• کمزور گروہوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں، بشمول عمر رسیدہ افراد، بچے، خواتین، اور معذور افراد
• شہری آبادی میں خوف و ہراس پھیلانا اور زبردستی نقل مکانی کرانا
• کئی لوگ غائب ہو چکے ہیں اور ان کے بارے میں خدشات
• ایشیائی چیتا سمیت خطرے سے دوچار انواع کے لیے خطرات۔
بحرینی نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور جنرل اسمبلی کی قرارداد 3314 کے آرٹیکل 2 کا حوالہ دیتے ہوئے جارحیت کی تعریف کی اور اس حملے کو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا اور درج ذیل امور پر زور دیا:
• اس جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی خصوصی نمائندوں کی طرف سے برملا مذمت کی جائے
• اسرائیلی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اس کے ساتھ فوری رابطہ
• رپورٹرز کے مینڈیٹ کے تمام شعبوں کے نقطہ نظر سے مسئلے کی مربوط جانچ
• اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کی جائے کہ متاثرین کے حقوق کا ادراک ہو اور قصورواروں کا احتساب ہو۔
انہوں نے انسانی حقوق کونسل کے میکانزم کے مطابق فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ جارحیت بین الاقوامی برادری کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریوں کی واضح اور کثیر الجہتی خلاف ورزی ہے۔
ایرانی سفیر نے یہ بھی خبردار کیا کہ انسانی حقوق کی جانب سے اسرائیل کے خلاف کارروائی میں ناکامی کی صورت میں ایسے جرائم کے اعادہ کی راہ ہموار ہوگی۔
آپ کا تبصرہ