20 جون، 2025، 12:56 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

ایرانی جدید ترین میزائل سجیل کو تباہ کرنا صہیونی دفاعی نظام کے لئے ناممکن کیوں؟

ایرانی جدید ترین میزائل سجیل کو تباہ کرنا صہیونی دفاعی نظام کے لئے ناممکن کیوں؟

پیچیدہ ترین نظام اور تیز رفتاری کی وجہ سے صہیونی حکومت کا جدیدترین دفاعی نظام سجیل میزائل کو تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

مہر خبررساں ایجنسی، دفاعی ڈیسک: سپاہ پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں پہلی مرتبہ سجیل میزائل استعمال کرکے تل ابیب میں تباہی مچادی ہے۔ 

سپاہ پاسداران انقلاب کی فضائیہ نے کئی سال پہلے بحیرہ ہند کے شمال میں طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل سجیل کا تجربہ کیا۔ 1800 کلومیٹر تک مارکرنے والا میزائل سجیل بحیرہ ہند میں تعیینات امریکی بحری کشتی سے 100 میل کے فاصلے پر اپنے ہدف کو جالگا۔  

اس مشق کے دوران مائع اور ٹھوس ایندھن سے چلنے والے میزائلوں کا تجربہ کیا گیا۔ قدر اور عماد میزائل مائع ایندھن اور سجیل ٹھوس ایندھن سے چلتا ہے۔ یہ میزائل انتہائی باریک بینی سے اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ سجیل میزائل ایک انتہائی تیز رفتار میزائل ہے۔ اس میزائل کی ایرانی مسلح افواج کے میزائل بیڑے میں شمولیت سے ایران کی دفاعی طاقت میں قابل قدر اضافہ ہوا۔ 

امریکی جریدے نیشنل انٹرسٹ نے 2017 میں ایرانی میزائلوں سے ڈرنے کی وجہ؟ کے نام سے ایک مضمون میں سجیل میزائل ایرانی میزائل نظام میں اہم پیشرفت قرار دیا تھا۔ خرمشہر میزائل کی رونمائی سے پہلے سجیل ایران کا پیشرفتہ ترین میزائل تھا جو ٹھوس ایندھن استعمال کرتے ہوئے 650 کلوگرام وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 

ایرانی جدید ترین میزائل سجیل کو تباہ کرنا صہیونی دفاعی نظام کے لئے ناممکن کیوں؟

سجیل ٹھوس ایندھن سے چلنے والے بیلسٹک میزائل سیریز کا پہلا میزائل ہے۔ دفاعی مبصرین کے مطابق ایران نے اس نوعیت کا میزائل بناکر بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ سجیل 2، سجیل 1 کی نسبت زیادہ تیز اور کم وقت میں فائر ہونے والا میزائل ہے۔ فوجی ماہرین سجیل بیلسٹک میزائل کو صہیونی حکومت کے خلاف جوابی کاروائی کے لئے ابتدائی آپشنز میں سے قرار دیتے ہیں جس کی وجہ سے اس میزائل نے لوگوں کی توجہ بیشتر جلب کی ہے۔ ایران اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے درمیان 1300 کلومیٹر کا فاصلہ سجیل میزائل 7 سے 10 منٹ میں طے کرسکتا ہے۔ 

صہیونی مبصر طال عنبر کا ماننا ہے کہ اگر ایران اسرائیل پر سجیل میزائل فائر کرے تو ٹھوس ایندھن اور تیز رفتاری کی وجہ سے اسرائیلی دفاعی نظام کے لئے اس میزائل کو شکار کرنا نہایت دشوار ہوگا۔ اسرائیل کے پاس بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے والا جدید ترین نظام ایرو 3 ہے جو سجیل جیسے تیزرفتار ترین میزائل کو روکنے کی کم صلاحیت رکھتا ہے۔ 

سجیل میزائل تقریبا 13 ماخ کی رفتار سے 2000 کلومیٹر تک اپنے اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اگر کم وزن والا وار ہیڈ استعمال کرے تو یہ فاصلہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ سجیل کی لمبائی 18 میٹر جب قطر 125 سینٹی میٹر ہے جو مختلف زاویوں سے فائر کیا جاسکتا ہے۔ موبائل لانچر سے بھی سجیل کو فائر کیا جاسکتا ہے اور عمودی حالت یا گھومتے ہوئے حرکت کرتا ہے۔ 

مبصرین کے مطابق سجیل شہاب 3 کا پیشرفتہ ترین ورژن ہے۔ شہاب مائع ایندھن استعمال کرتا ہے۔ مائع ایندھن زیادہ تر تک نہیں چلتا تاہم ٹھوس کئی سالوں تک باقی رہ سکتا ہے لہذا اس نوعیت کے میزائلوں کو ذخیرہ کرنا زیادہ آسان ہے۔ 

میزائل کی ڈیزائیننگ میں لانچنگ کے لئے جلدی آمادہ ہونا نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ سجیل میں یہ صلاحیت موجود ہے۔ یہ میزائل چند منٹوں کے اندر لانچنگ کے لئے آمادہ کیا جاسکتا ہے۔ فائر کرنے کے بعد بھی اس کا انجن جلد وار ہیڈ سے جدا ہوتا جس سے اس کے ناکام ہونے کا امکان بہت ہوتا ہے۔ تیزرفتاری کے ساتھ لانچنگ کی وجہ سے سجیل کے گرنے کا احتمال بہت کم ہوتا ہے۔ سجیل میزائل زمین کے مدار سے خارج ہونے کے بعد افقی حالت میں حرکت کرتا ہے اور ہدف کے برابر پہنچتے ہی زمین کے مدار میں داخل ہوتا ہے۔ 13 ماخ کی رفتار سے حرکت کرنے کی وجہ سے اس میزائل کو فضا میں تباہ کرنا تقریبا ناممکن ہے۔ میزائل میں موجود پیچیدہ سسٹم کے باعث جدیدترین ریڈار بھی اس میزائل کا سراغ نہیں لگاسکتا۔ میزائل کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ امریکی دفاعی نظام پیٹریاٹ اور صہیونی نظام ایرو 3 اس کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ ایرانی میزائل ماہرین نے اس کا رنگ، باڈی اور ریڈار سے بچنے کا پیچیدہ نظام اس میں شامل کرکے میزائل کو منفرد بنایا ہے۔ 

سجیل میزائل کی خصوصیات 
وزن: 23 ٹن سے زیادہ 
لمبائی: 18 میٹر 
قطر: 125 سینٹی میٹر 
موٹر: ٹھوس ایندھن (دو مرحلہ والا) 
رینج: 2000 کلومیٹر 
پرواز کی بلندی: 450 سے 500 کلومیٹر 
رفتار: 11 سے 13 ماخ یا 3600 سے 4300 میٹر ہر سیکنڈ 
باریک بینی: سجیل 1 میں زیادہ سے زیادہ 50 میٹر خطا کا امکان 
سجیل 2 میں گائیڈڈ ہونے کی وجہ سے 10 میٹر سے کم احتمال 
لانچنگ پیڈ: زیرزمین یا متحرک لانچنگ پیڈ دونوں سے فائر کیا جاسکتا ہے۔

News ID 1933677

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha