مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینی کی 36 ویں برسی کے موقع پر امام خمینی کے مزار پر عوامی اجتماع ہوا جس سے رہبر معظم نے خصوصی خطاب کیا۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے خطاب کو خصوصی کوریج دی۔ برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز نے امام خمینیؒ کی برسی کے موقع پر رہبر معظم کے خطاب کو نمایاں کوریج دیتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ خامنہای نے امریکہ کے جوہری مطالبات کو مسترد کردیا اور ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
رائٹرز نے مزید لکھا کہ رہبر انقلاب نے اپنی تقریر میں واضح طور پر کہا کہ یورینیم کی افزودگی ہمارے ایٹمی پروگرام کا بنیادی حصہ ہے اور دشمن اسی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ امریکی تجاویز ہمارے قومی مفادات اور خودکفالت پر مبنی پالیسی سے متصادم ہیں۔
برطانوی نیوز ایجنسی آیت اللہ خامنہای کے دوٹوک موقف کو نقل کیا جس میں انہوں نے امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم کون ہوتے ہو جو ایران کے جوہری توانائی کے حق پر سوال اٹھائے؟
خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ آیت اللہ خامنہای نے امریکہ کی پیشکش کو "ہم کرسکتے ہیں" کے قومی نعرے کے مکمل خلاف قرار دیا اور کہا کہ جوہری ٹیکنالوجی صرف توانائی کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ صنعتوں کے لئے بنیادی ضرورت ہے۔ اگر ہمارے پاس سو نیوکلیئر پاور پلانٹس بھی ہوں لیکن افزودگی نہ ہو تو یہ سب بے سود ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ نے بھی رہبر انقلاب کے بیانات کو اجاگر کرتے ہوئے لکھا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے مذاکرات کے دوران امریکی تجاویز کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا۔
دراین اثناء امریکی وزارت خارجہ نے، ایران کے ساتھ کسی ممکنہ نئے معاہدے کی کوششوں کے باوجود کہا ہے کہ دباؤ کی پالیسی بدستور جاری رہے گی۔
آپ کا تبصرہ