30 مئی، 2024، 6:18 PM

رہبر معظم انقلاب کے امریکی طلباء کے نام خط پر صہیونی میڈیا چلّا اٹھا

رہبر معظم انقلاب کے امریکی طلباء کے نام خط پر صہیونی میڈیا چلّا اٹھا

رہبر معظم انقلاب سید علی خامنہ کے امریکہ میں فلسطین کے حامی طلباء کو لکھے گئے خط کے ردعمل میں صیہونی روزنامہ یروشلم پوسٹ نے لکھا کہ "ایران کے رہنما نے امریکی طلباء سے کہا کہ وہ ظالم رجیم کے خلاف اپنی آبرومندانہ جدوجہد جاری رکھیں"۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی روزنامہ "یروشلم پوسٹ" نے اپنی ایک رپورٹ میں امریکہ میں فلسطین کے حامی طلباء کے نام ایران کے رہبر معظم انقلاب کے خط کا حوالہ د یتے ہوئے لکھا ہے: خامنہ ای نے امریکی طلباء سے کہا کہ وہ اسرائیل کی "نسل کشی" کی پالیسیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں۔

اس اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ: ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے خط میں امریکی طلباء کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق میں جاری دفاع" کی تعریف کرتے ہوئے لکھا گیا:"ظلم نہ کرو اور مظلوم قرار نہ پاو"۔
ایران کے سپریم لیڈر کا یہ خط امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کی لہر کے دوران شائع ہوا ہے، جس نے یہودی طلباء کے لئے کشیدگی اور سیکورٹی خدشات کو بڑھا دیا ہے۔

اس اخبار کے مطابق رہبر معظم انقلاب کے خط میں امریکی طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے: تاریخ کا صفحہ پلٹ رہا ہے، آپ اس کی درست سمت میں کھڑے ہیں"۔
 انہوں نے امریکی حکومت کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے امریکی طلباء کے اقدام کو صیہونیوں کے خلاف وسیع تر مزاحمتی محاذ کے حصے کے طور پر بیان کیا"

یروشلم پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "ایران کے رہبر نے فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے رویے کو کئی دہائیوں کی نسل کشی اور نسل پرستی کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی نسل پرست حکومت کی نسل کشی در اصل دہائیوں سے جاری ظالمانہ سلوک ہے۔ 
اس خط میں رہبر معظم انقلاب نے امریکی طلباء کو ظالم صیہونی حکومت کے خلاف آبرومندانہ جدوجہد جاری رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی محاذ مزید مضبوط ہوا ہے اور یہ پوری طاقت کے ساتھ جاری رہے گا۔
انہوں نے عدل و انصاف کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قرآنی آیت ذکر کی"لا تَظْلِمُونَ وَ لا تُظْلَمُونَ" ظلم نہ کرو اور نہ ہی ظلم سہو۔

رہبر معظم انقلاب کے امریکہ میں فلسطین کے حامی طلباء کے نام ایک شائع خط کو بین الاقوامی میڈیا میں وسیع کوریج ملی اور سوشل میڈیا کے انگریزی صارفین، مختلف شخصیات اور اعلی حکام نے بھی اس پر ردعمل کا اظہار کیا۔

News ID 1924404

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha