3 جون، 2025، 8:37 AM

ایران کا جوہری پروگرام، صدر ٹرمپ کا موقف سامنے آگیا

ایران کا جوہری پروگرام، صدر ٹرمپ کا موقف سامنے آگیا

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے دور صدارت میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ہوجائے تو ایران سے افزودگی کا حق چھین لیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کے ایٹمی پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ کسی معاہدے کی صورت میں ایران کو یورینیم کی افزودگی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر میرے دورِ صدارت میں ایران سے معاہدہ ہوتا، تو ایران کبھی یورینیم افزودہ نہیں کر پاتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارا تجویز کردہ معاہدہ حتمی ہوجائے تو ایران میں کسی بھی سطح پر افزودگی ناقابلِ قبول ہوگی۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی ویب سائٹ اکسیوس نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن ایران کو 3 فیصد سطح تک یورینیم کی افزودگی کی مشروط اجازت دینے پر آمادہ ہوگیا ہے۔

اکسیوس کے مطابق امریکا نے ایک ایسا عبوری منصوبہ پیش کیا ہے جس میں ایران کو کم سطح پر افزودگی کی اجازت ہوگی بشرطیکہ وہ مکمل شفافیت کا مظاہرہ کرے اور عالمی توانائی ایجنسی کو قائل کرے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کو اپنی افزودگی کی سطح عارضی طور پر 3 فیصد تک محدود کرنی ہوگی۔ دوسری جانب ایران پر عائد پابندیوں کا خاتمہ ایران کے مکمل تعاون اور تعمیری رویے سے مشروط ہوگا۔

ٹرمپ کے حالیہ دعوے اور اکسیوس کی رپورٹ میں واضح تضاد سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کے اندر خصوصا دونوں سیاسی پارٹیوں کے درمیان ایران کی ایٹمی پالیسی پر گہرے اختلافات موجود ہیں۔

News ID 1933161

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha