مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ نے امریکی تجاویز موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اور ملکی مفادات کے مطابق جواب دیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کے بارے میں پیش کی گئی نئی تجویز پر ایران کے جواب کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بین الاقوامی مذاکرات میں متن کا تبادلہ معمول کا حصہ ہوتا ہے۔ کسی دستاویز کو وصول کرنا اس کی منظوری یا قبولیت کی دلیل نہیں۔
بقائی نے کہا کہ ہر تجویز کو سنجیدگی سے پرکھا جانا چاہیے اور ردعمل قومی اصولوں اور مفادات کی بنیاد پر دیا جانا چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے تہران کے مختصر دورے کے دوران امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے سے متعلق تجاویز ایران کو پیش کیں۔ عراقچی کے مطابق ایران ان تجاویز کا جواب اصولوں، قومی مفادات اور ایرانی عوام کے حقوق کو مدِنظر رکھتے ہوئے دے گا۔
ایران اور امریکہ کے درمیان 12 اپریل سے اب تک پانچ دور کے مذاکرات ہوچکے ہیں تاہم فریقین کے درمیان یورینیم کی افزودگی کی سطح پر اختلافات برقرار ہیں۔
آپ کا تبصرہ