مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مهاجرانی نے گذشتہ روز روم میں امریکہ کے ساتھ ہونے والے بالواسطہ مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران ان اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے جو پابندیوں کے خاتمے اور قوم کے حقوق کی ضمانت دیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مهاجرانی نے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا رجحان اب تک مثبت رہا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ قومی مفادات اور عوامی وقار کے تحفظ کو مقدم رکھتا ہے اور دانشمندی و مصلحت کے اصولوں پر کاربند ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اپنی ذمہ داریوں کے دائرے میں مذاکرات کو آگے بڑھا رہی ہے جبکہ حکومت کی توجہ ملک کے انتظامی معاملات پر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان مذاکرات کا مقصد کشیدگی میں کمی لانا اور آئندہ تکنیکی مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی اور امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف کے درمیان ایران کے جوہری معاملے پر دو بالواسطہ مذاکرات ہوچکے ہیں۔ پہلا دور 12 اپریل کو عمان کے دارالحکومت مسقط جبکہ دوسرا دور 19 اپریل کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں منعقد ہوئے۔ دوسرے دور کے اختتام پر ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران اور واشنگٹن بعض اصولوں اور اہداف پر بہتر مفاہمت تک پہنچ چکے ہیں۔
وزیر خارجہ عراقچی نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ روم میں امریکہ کے ساتھ ہونے والے حالیہ مذاکرات میں ممکنہ معاہدے کے اصولوں پر پیش رفت ہوئی ہے، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی خوش فہمی کے ساتھ ساتھ انتہائی احتیاط برتنا ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ