مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ روز ایران اور امریکہ کے درمیان اٹلی کے دارالحکومت روم میں بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور انجام پایا۔ فریقین نے مذاکراتی عمل پر اطمینان کا اظہار کیا۔
عالمی سطح پر روم مذاکرات کے بارے میں مثبت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے تاہم سرائیلی کابینہ کے اسٹریٹجک امور کے وزیر ران درمر نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے ایلچی اسٹیو وِٹکاف سے ملاقات میں روم میں ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو اسرائیل کے لیے تشویش ناک قرار دیا ہے۔
صہیونی چینل 12 کے عسکری تجزیہ کار نیر دفوری کے مطابق، یورپ میں ہونے والی اس ملاقات میں ایران کے جوہری پروگرام پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر نے اس ملاقات میں ان ابتدائی نکات پر تحفظات کا اظہار کیا جو ایران اور امریکہ کے درمیان ابتدائی مذاکرات کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں۔
تجزیہ کار کے مطابق اسرائیل کو شدید خدشہ ہے کہ ممکنہ معاہدے میں اس کے سلامتی سے متعلق مفادات کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ