مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اداره تبلیغات اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام محمد قمی نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے مخلتف معاملات میں عزم و ارادہ بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ مقاومت کی حمایت میں ایرانی طلباء کا کردار اہم رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقاومتی سفارت خانوں میں ہمارے طلباء مقاومت کی صدا اور سفیر بن گئے ہیں۔ ان طلباء کے آثار اب صرف یمن، شام، لبنان اور ایران جیسے علاقائی ممالک نہیں بلکہ اس کے آثار یورپی اور امریکی ممالک میں دکھائی دے رہے ہیں اور دنیا میں نوجوانوں اور طلباء کی استعمار مخالف تحریکیں وجود میں آرہی ہیں اور وہ اب اس عظیم محور مزاحمت کا حصہ ہیں۔
مقاومت کے معنی بیان کرتے ہوئے حجۃ الاسلام قمی نے کہا کہ مزاحمت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنی جگہ پر کھڑے ہوں اور جو کچھ ہمارے پاس ہے اس کی حفاظت کریں۔ مقاومت کے ساتھ تحریک اور امید بھی ہوتی ہے۔ جہاں ہدف اور مقصد ہوتا ہے، مقاومت بھی ہوتی ہے۔ ہدف اور مقصد رکھنے والا رکاوٹوں سے نہیں گھبراتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلباء و طالبات کو چاہئے کہ مقاومت کے سفیر بنیں۔ ان کے اسکول اور مدارس مقاومت کے سفارت خانے ہیں۔ مقاومتی ممالک کے طلباء سے رابطہ برقرار کریں کیونکہ آپ کے پاس ارتباط کے وسائل اور وسیع مواقع موجود ہیں۔
آپ کا تبصرہ