مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندہ دفتر نے حماس کے رہنما یحیی السنوار پر صہیونی حکومت کے حملے کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ یحیی السنوار نے ہمیشہ جہادی لباس زیب تن کیا۔ انہوں نے کبھی میدان جنگ میں دشمن کو پشت نہیں دکھائی۔
ایکس پر جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب امریکی فوجیوں نے سابق عراقی آمر صدام حسین کو گڑے سے نکالا تو اسلحہ ساتھ ہونے کے باوجود صدام اپنی زندگی کی بھیک مانگ رہے تھے۔ صدام کو رول ماڈل سمجھنے والے اس دن اپنی غلطیوں کی طرف متوجہ ہوئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جب مسلمان یحیی السنوار جیسوں کو رول ماڈل سمجھیں تو مقاومت کی روح مزید طاقت ور ہوگی کیونکہ انہوں نے کبھی جہادی لباس بدن سے نہیں اتارا۔ وہ ہمیشہ دشمن کے سامنے سینہ سپر رہے۔
ایرانی دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ یحیی السنوار فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کے لئے نمونہ عمل ہیں جو آزادی فلسطین کی تحریک کو جاری رکھیں گے۔ جب تک غاصبانہ قبضہ ہے، مقاومت بھی زندہ ہے کیونکہ شہید کا خون اس تحریک کو نئی زندگی عطا کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ