مہر نیوز کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے لیے منتخب ہونے والے نئے وزیر عباس عراقچی نے خارجہ پالیسی میں اپنی ترجیحات کی تفصیل بتائی۔ مجوزہ وزراء کی اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایرانی پارلیمنٹ کے دوپہر کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، نئے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی وزارت خارجہ کے لیے منتخب کیے گئے عباس عراقچی نے کہا کہ وہ اپنے پیشرو حسین امیر عبداللہیان کی ہمسائیگی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پزشکیان انتظامیہ واشنگٹن کے خلاف "دشمنی کا انتظام" اپنائے گی جب کہ چین، روس اور دیگر ممالک جنہوں نے پابندیوں کے دوران ایران کا ساتھ دیا ہے، اسی طرح ابھرتی ہوئی طاقتیں موجودہ حکومت کے خارجہ تعلقات کی ترجیح ہیں"۔
جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے عراقچی نے کہا کہ "JCPOA کے احیاء کے حوالے سے ایران کی پالیسی بدستور برقرار ہے تاہم "ایران پر عائد امریکی پابندیوں کو غیر موئثر بنانا نئی حکومت کی اولین ترجیح ہے"۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ "ہماری خارجہ پالیسی میں ایران اور اسلام کی سربلندی مرکزی اہمیت رکھتی ہے اور ہم مزاحمت اور فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے۔
آپ کا تبصرہ