مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران صہیونی حکومت کی جانب سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور واقعے کو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کے بعد اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے بزدلانہ اور دہشت گرد حملہ کرکے ہمارے جذبات کو مجروح کریدا ہے۔ یہ کاروائی صلح اور امن کے لئے نہایت مضر ہے۔ اقوام متحدہ اور سیکورٹی کونسل کو اس واقعے کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرنا چاہئے۔
ایروانی نے کہا کہ امریکہ ایک مرتبہ پھر اس واقعے سے آنکھیں بند کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ بحران کی اصلی جڑ سے توجہ ہٹائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حماس اور خطے کی مقاومتی تنظیمیں دہشت گرد نہیں کیونکہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق قابض قوتوں کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنے دفاع کے بین الاقوامی قوانین کے تحت صہیونی حکومت کے اس حملے کا مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
آپ کا تبصرہ