مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اتوار کو ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک ٹیلی فون گفتگو کے دوران غزہ جنگ بندی کے لئے مجوزہ سیاسی راہ حل کے بارے میں انہیں حماس کے موقف اور ردعمل سے آگاہ کیا۔
اسماعیل ہنیہ نے کسی بھی جنگ بندی معاہدے میں فلسطینی عوام کے حقوق کے حمایت کے حماس کے موقف پر زور دیتے ہوئے کہا: "ہم نے مصر اور قطر کی طرف سے اسرائیلی حکومت کے حملوں کو روکنے، قیدیوں کے تبادلے، انسانی ناکہ بندی اٹھانے اور دیگر شرائط کے لیے تجویز کردہ راہ حل پر حماس کا جواب بھیجا ہے۔" اب گیند فریق مخالف کے کورٹ میں ہے اور ہم اپنے ارادوں میں سچے اور وعدوں کے پابند ہیں۔
اس ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے صیہونی رجیم کی غزہ کے خلاف پچھلے سات مہینوں سے جنگ اور نسل کشی کے جواب میں فلسطینی قوم کی ثابت قدمی اور مزاحمتی گروہوں کے بہادرانہ موقف کو سراہتے ہوئے فلسطین کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حالیہ سفارتی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے گیمبیا میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے 15ویں سربراہی اجلاس میں فعال موجودگی سمیت بین الاقوامی فورمز میں ایران کی جانب سے مزاحمت کی حمایت میں اٹھائے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔
آپ کا تبصرہ