مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق اعلی صہیونی عہدیدار نے امریکی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نے جان بوجھ کر اسرائیل کی دفاعی مدد میں کمی کردی ہے جس کی وجہ سے اسرائیل کو غزہ میں شکست کا سامنا ہے۔
اے بی سی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صہیونی عہدیدار نے کہا کہ واشنگٹن نے اسرائیلی امداد میں تاخیر شروع کی ہے۔ اس کی وجہ امریکہ اور اسرائیلی حکام کے درمیان جاری کشیدگی ہوسکتی ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ طوفان الاقصی کے ابتدائی ہفتوں کے دوران امریکہ سے اسرائیل کے امدادی سلسلہ تیزی سے جاری تھا لیکن اس وقت یہ سلسلہ سست روی کا شکار ہونے کی وجہ سے اسرائیل کو حماس سے مقابلہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اسرائیل کو معلوم ہے کہ عالمی برادری کے دباو کی وجہ سے امریکہ امداد میں کمی پر مجبور ہوا ہے۔
دراین اثناء روسیا الیوم نے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی بااثر سینیٹر نے غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے حوالے سے نتن یاہو کی حکمت عملی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
چیک شومر نے نتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل میں جلد انتخابات کرکے نیا وزیراعظم منتخب کرنا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ