مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی حکومت میں شامل انتہاپسند وزیر کی جانب سے رمضان المبارک کے دوران فلسطینی مسلمانوں کے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی کا منصوبہ پیش کیا گیا۔ صہیونی وزیر کے اس منصوبے کے سامنے آنے کے بعد فلسطینیوں میں بے چینی پھیل گئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ بھی اس منصوبے کو مقبوضہ علاقوں کی سیکورٹی کے لئے خطرناک قرار دے رہے ہیں۔ عبرانی اخبار ہارٹز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کہ تل ابیب کی جانب سے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی کا منصوبہ خطرناک ہے۔
اخبار نے مزیدلکھا ہے کہ نتن یاہو ایک شکست خوردہ لیڈر ہیں جس نے اسرائیل کو تباہی کے دہانے پہنچا دیا ہے۔ موجودہ کابینہ اسرائیل کی تاریخ کی بدترین کابینہ ہے جس کو بن گویر جیسا انتہاپسند چلارہا ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ نتن یاہو بن گویر کے ہاتھوں اسیر ہیں اسی لئے ان کے منصوبے پر عمل کرنے کی صورت میں اسرائیل کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ