مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف دوبارہ حملے شروع ہونے کے بعد صہیونی فوج کو ہونے والے نقصانات اور یرغمالیوں کی رہائی میں ناکامی کے بعد صہیونی کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔
یووا گیلانت اور نتن یاہو کے درمیان اختلافات کے بعد اپوزیشن لیڈر یاییر لاپیڈ نے بھی نتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز اور عوام کو اب نتن یاہو پر کوئی اعتبار نہیں ہے لہذا حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر ہونے والی تاریخی شکست نتن یاہو کے نام رقم ہوگئی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ نتن یاہو اور ان کی کابینہ کو برخاست کیا جائے۔
دراین اثناء صہیونی چینل 13 نے ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے جس میں 76 فیصد شرکت کنندگان نے نتن یاہو سے فوری یا جنگ کے بعد استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ