مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور جوائس مسویا نے غزہ پر صیہونی رژیم کی جارحیت کے باعث امدادی کارکنوں کی سلامتی کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے غزہ کی پٹی کو دنیا میں انسانی ہمدردی کے لئے کام کرنے والوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ قرار دیا جہاں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند بمباری کے نتیجے میں سینکڑوں امدادی کارکن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
جوائس مسویا نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ میں اپنی جانیں گنوانے والے انسانی حقوق کے کارکنوں کی تعداد 408 سے زائد ہو چکی ہے اور غزہ امدادی کارکنوں اور انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے اراکین سے پوچھا کہ آپ انصاف کے حصول اور مزید امدادی کارکنوں کے قتل عام کو روکنے ہماری مدد کب کریں گے
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے کہا کہ جب انسانی ہمدردی کے کارکنوں کے قتل عام کی خبروں کی کوریج کی بات آتی ہے تو ہمیں عالمی میڈیا میں دوہرا معیار نظر آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض حکومتیں امدادی سرگرمیوں کو جرم قرار دیتے ہوئے کارکنوں کو دہشت گرد کہہ کر نشانہ بناتی ہیں اور مقبوضہ فلسطین میں ایک گمراہ کن میڈیا مہم چل رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ