مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے چین کی نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سربراہ "چاو لیجی" کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ایک طاقت پرست دنیا سے اخلاقیات کی حکمرانی والی نئی دنیا کی طرف سفر کا آغاز چین سے ہونا چاہئے کہ جس نے اخلاقیات کو اپنی پالیسیوں میں سب سے آگے رکھا ہے۔
اس ملاقات میں بشار اسد نے تاکید کی کہ چینی صدر شی جن پنگ کے تجویز کردہ اقدامات امید افزا ہیں اور گویا ایک نئی دنیا کی طرف امید کے دریچے کھلے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک حال اور مستقبل میں چین کے کردار کا منتظر ہے جو دوسروں کا استحصال کرنے کے بجائے مختلف اقوام کے لیے مشترکہ مفادات کی بنیاد پر کام کرتا ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے قیام میں کامیابی پر چین کو مبارکباد دیتے ہوئے اسد نے اس کامیابی کو موجودہ دور میں چین کی عالمی طاقت اور سیاسی، اخلاقی اور تہذیبی قوت کا مظہر قرار دیا۔
دوسری جانب چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے سربراہ نے دونوں ممالک کے قانون ساز اداروں کے درمیان تعلقات کو چین اور شام کے درمیان تعلقات کی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔
ژاؤ لیجی نے کہا کہ شام اور چین ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور دونوں قوموں کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے فریقین کے بنیادی مفادات کے مطابق ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ بشارالاسد نے ایک اعلی سطحی سرکاری وفد کے ساتھ چین کا دورہ کیا جب کہ انہوں نے 2004 سے اس ملک کا دورہ نہیں کیا۔
آپ کا تبصرہ