مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت دونوں ممالک کے درمیان علاقائی شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
فریقین نے تہران اور ریاض میں سفارت خانوں کے دوبارہ کھولے جانے اور دونوں ممالک کے سفیروں کے مشن سنبھالنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے نئے مرحلے میں داخل ہونے کے سنجیدہ عزم کا اظہار کیا۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد سے ملاقات میں پیش کردہ خیال کی بنیاد پر ہم دونوں ممالک کے درمیان تعاون سے متعلق ایک جامع دستاویز تیار کرنے اور اس پر دستخط کرنے کے لیے آمادہ ہیں اور مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کی سمت میں دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کو فعال کرنا بھی ضروری ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سفری اور تجارتی عمل کو آسان بنانے کے لیے فضائی اور سمندری نقل و حمل کے راستوں کو فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے خلیج فارس کے شمال اور جنوب میں 8 ممالک کے درمیان مذاکرات اور تعاون کے فورم کے قیام کی تجویز پر بھی زور دیا۔
اس ملاقات میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی تعلقات کی بحالی کے اعلان کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی پیش رفت کی رفتار کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے نئے افق بھی کھولے ہیں۔
انہوں نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور مجوزہ نظریات کو عملی جامہ پہنانے کی اپنے ملک کی خواہش کا اعلان کرتے ہوئے، اعلی حکام کی ملاقات کو تعاون کے عمل کی رفتار بڑھانے کی بنیاد قرار دیا۔
اس ملاقات میں فریقین نے دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کی تشکیل میں تیزی لانے، رابطہ کمیٹی کی تشکیل، فضائی اور سمندری نقل و حمل کے ٹریکس کے قیام، شہریوں کے لیے قونصلر سہولیات، اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اتفاق رائے کا اظہار کیا۔
ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کے لیے فیڈریشن کے تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کی رائے عامہ پر مثبت اثرات کا حامل قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ