1 اگست، 2023، 10:21 AM

سویڈن اور ڈنمارک پر پابندی، جامعہ الازہر کا ایرانی حوزہ علمیہ سے اتفاق

سویڈن اور ڈنمارک پر پابندی، جامعہ الازہر کا ایرانی حوزہ علمیہ سے اتفاق

شیخ الازہر نے پوری دنیا کے حریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ قرآن کریم کی حمایت میں سویڈن اور ڈنمارک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے قاہرہ 24 کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مصر میں الازہر کے شیخ اعظم "ڈاکٹر احمد الطیب" نے ایرانی مدارس کے ڈائریکٹر "آیت اللہ علی رضا اعرافی" کے خط کا خیر مقدم کیا ہے۔

یہ خط یورپ کے متعدد ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور توہین کے سلسلے میں لکھا گیا تھا۔ اس خط میں آیت اللہ اعرافی نے ڈاکٹر احمد الطیب شیخ الازہر سے درخواست کی تھی کہ وہ قرآن کریم کی بے حرمتی کی عالمی مذمت میں عالم اسلام کے تمام سیاستدانوں، شخصیات اور علماء کی حمایت کے ساتھ اس کیس کی پیروی کو جاری رکھنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔

خط موصول ہونے کے بعد شیخ اعظم الازہر نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ غیر انسانی اور غیر مہذب واقعہ مشرق اور مغرب کے مسلمانوں کو مشترکہ دشمن کے مقابلے میں متحد کرنے کے لیے ایک اہم محرک اور سبب بن جائے گا۔ 

شیخ الازہر کے مطابق، مسلمانوں کی سلامتی کو درہم برہم کرنے اور ان کے مقدسات کی توہین کرنے والے اور ان کے مذہبی جذبات کا ذرہ برابر بھی احترام نہ کرنے والے چیلنجوں کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے، علمائے کرام کے درمیان اسلامی مکالمے کے انعقاد کی تحریک دنیا بھر میں اور مختلف مذاہب اور مکاتب میں اتحاد، قربت اور شناسائی پیدا کرنے اور فتنہ، تقسیم اور اختلافات کے اسباب کو رد کرنے کے لیے ضروری ہے۔

شیخ الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ وہ مشرق اور مغرب میں مسلمانوں اور ان کے مقدسات کی توہین کرنے والوں کی ہمیشہ تلاش میں رہیں گے اور دین کی حفاظت کے لئے بھرپور جد و جہد کریں گے اور تمام زیادتیوں اور خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں گے۔ 

ڈاکٹر احمد خطیب کے مطابق امن، رواداری، انسانی بھائی چارے اور مذاہب کے درمیان مکالمے کی راہ میں کوششیں ایجنڈے میں شامل ہوں گی۔

شیخ الازہر نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہا: "ایک بار پھر تمام عرب اور اسلامی اقوام سے درخواست ہے کہ وہ خدا اور اس کی مقدس کتاب کی حمایت میں تمام سویڈش اور ڈینش مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھیں اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کو اس اہم اقدام کے لیے بلائیں۔

 ان کارروائیوں کے خلاف سخت موقف اختیار نہ کرنا ان جرائم کی حمایت کرنے کے مترادف ہے۔ "کتابِ خدا کی بے حرمتی کرنے والے ملکوں پر پابندی عائد نہ کرنا ان مجرموں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جن کی کتاب خدا اور دین اسلام سے دشمنی ظاہر ہو چکی ہے اور اس مسئلہ کو نظر انداز کرنا بے حرمتی کرنے والوں کے مسلسل جرائم اور ان کی حمایت کا سبب بنتا ہے۔

شیخ الازہر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہم ہر اس شخص کے خلاف کھڑے ہیں جو مسلمانوں اور ان کے مقدسات کی توہین کرنا چاہتا ہے۔

حالیہ دنوں میں قرآن پاک کی توہین کے بعد ایرانی مدارس کے ڈائریکٹر آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ڈاکٹر احمد الطیب شیخ الازہر کو ایک خط ارسال کیا جس میں ان کے موقف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عالم اسلام کے تمام سیاستدانوں، شخصیات اور علماء کی حمایت سے فالو اپ جاری رکھنے کی تقاضا کیا۔

آیت اللہ اعرافی نے دشمن ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ اور ان کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لینا، سویڈن اور اس جیسے ممالک کے ساتھ سنجیدگی سے نمٹنے کے لیے تمام ممالک کی طرف سے مربوط اور فیصلہ کن اقدام، بین الاقوامی اداروں اور اسلامی حکومتوں کی جانب سے ایسے بین الاقوامی قوانین وضع کرنے ان کی منظوری کے لئے کوششیں جاری رکھنے کی طرف اشارہ کیا۔

انہوں نے تمام حکومتوں، مذہبی علمی مراکز اور مسلم اقوام کی ترجیحات میں اسلام اور الہامی مذاہب کی تعلیمات پر مبنی ایک مشترکہ الہی اور توحیدی گفتگو کی تشکیل کو ضروری قرار دیا۔

ایرانی مدارس کے ڈائریکٹر نے کسی بھی مناسب تعاون کے لئے قم کے مدارس کی آمادگی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ قدیم ملک مصر اور دینی و علمی مجالس بالخصوص الازہر کا ممتاز مقام ایک فیصلہ کن اور موئثر پوزیشن کا حامل ہوگا۔

News ID 1918168

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha