مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، منگل کے روز تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے حکام اور سفیروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جنرل باقری نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت خارجہ امور ایران کی دفاعی طاقت کو پیش کرنے میں "بڑا اور اہم کردار" ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج دوست ممالک کو دفاعی اور فوجی سازوسامان کی برآمد کے ساتھ ساتھ تربیت، مشقوں اور تجربات کی عملی منتقلی سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کی سطح کو بڑھانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
واضح رہے اتوار کو وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا اشتیانی نے بھی کہا تھا کہ ایران پر وینزویلا سمیت دیگر ممالک کو فوجی ساز و سامان کی برآمد پر "کوئی پابندی نہیں" ہے۔
یاد رہے ایرانی عسکری ماہرین اور سائنسدانوں نے حالیہ برسوں میں وسیع پیمانے پر ملکی سازوسامان تیار کرنے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس سے مسلح افواج کو خود کفیل بنایا گیا ہے۔
ایرانی حکام نے واضح کیا ہے کہ ایران دفاعی مقاصد کے لئے میزائل طاقت سمیت اپنی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔ ایران اپنے دفاعی مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
جنرل باقری نے علاقائی اور پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی کی حکومت اس پالیسی کے حوالے سے درست سمت پر عمل کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی مسلح افواج داخلی حکمت عملیوں اور پالیسیوں کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی خطرے کی صورت میں ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔
آپ کا تبصرہ