مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب کا نمائندہ اور سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری ایڈمرل علی شمخانی، ان دنوں عراق کے اعلیٰ حکام سے ملاقات اور گفتگو کرنے اور مشترکہ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے بغداد میں ہیں، آج عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات اور ان سے اہم ترین دوطرفہ مسائل اور علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
اس ملاقات میں شمخانی نے پارلیمنٹ کی جانب سے نئی حکومت کے انتخاب کے بعد عراق میں قائم ہونے والے سیاسی استحکام پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران عراق کی سلامتی، استحکام اور پیشرفت کے لیے ہمہ وقت مدد کرنے کو تیار ہے۔
ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے ایک متحد، مستحکم اور طاقتور عراق کو علاقے کے استحکام کے لئے اہم قرار دیا اور کہاکہ بلاشبہ عراق نے اس ملک پر مسلط سیاسی اور سیکورٹی مسائل پر قابو پالیا ہے اور امید ہےکہ عرب دنیا اور اسلامی دنیا میں، یہ علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت میں بھی ایک اہم کردار بن کر دوبارہ اپنے تاریخی مقام پر واپس آئے گا۔
شمخانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران اور عراق کے مشترکہ سرحدی علاقوں میں کسی بھی قسم کی کشیدگی اور بحران عوام کی سلامتی اور امن کو متاثر اور سرحدی شہروں کی ترقی میں رکاوٹ ہے، کہاکہ ہمیں کسی بھی اندرونی اور بیرونی کشیدگی اور بحران سے فیصلہ کن طور پر نمٹنا چاہیئے اور علاقے میں بحران پیدا کرنے والے عوامل کو جڑ سے اکھاڑنے کی ضرورت ہے۔
ایرانی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے انقلاب مخالف عناصر اور گروہوں کی شرارتوں اور اس سلسلے میں عراق میں تعینات امریکی افواج کی فوجی دھمکیوں اور جاسوسی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں امریکہ اور اس کے کرائے کے شرپسند عناصر کی وجہ سے ایران اور عراق کے مفادات کو قربان نہیں کرنا چاہئیے۔
ایڈمرل شمخانی نے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر فوری عمل درآمد خاص طور پر مشترکہ اقتصادی منصوبوں بالخصوص شلمچہ- بصرہ ریلوے منصوبے کو فوری فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ ایران اور عراق کے عوام کے درمیان گہرے ثقافتی اور مذہبی تعلقات ہیں۔ مشترکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کی ترقی سے یہ مزید مضبوط ہوں گے۔
شمخانی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے پانچ دوروں کی میزبانی میں عراقی حکومت کی مخلصانہ کوششوں کا شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے میں بغداد کے اقدامات کو سراہا۔
آپ کا تبصرہ