مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، باخبر ذرائع نے اسپوتنک کو بتایا ہے کہ سعودی عرب رمضان المبارک کے بعد دمشق میں اپنا قونصل خانہ دوبارہ کھولنے پر غور کر رہا ہے۔
ان ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ روسی اور اماراتی ثالثی سے دونوں عرب ممالک کے درمیان حائل رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں اور عین ممکن ہے کہ دمشق میں سعودی قونصل خانہ عید الفطر کے بعد دوبارہ کھل جائے گا۔
ان ذرائع نے مزید کہا ہے کہ اس سمت میں بین الاقوامی اور عرب کوششوں کے بعد شام اور سعودی عرب کے درمیان سرکاری سفارت کاری کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
مذکورہ ذرائع نے تاکید کی کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے بعد روس اور متحدہ عرب امارات کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہیں اور یہ کوششیں سعودی عرب اور شام کے درمیان بھی ہم آہنگی کا باعث بنی ہیں۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر باخبر ذرائع نے تاکید کی ہے کہ عیدالفطر کے بعد سعودی وزیر خارجہ دمشق کا دورہ کرنے والے ہیں اور اپنے دورے کے دوران وہ دمشق میں سعودی سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے تقریباً 10 روز قبل اپنے بیانات میں اس بات پر زور دیا تھا کہ عرب ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ شام کو تنہا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور اس ملک کے مسائل بالخصوص انسانی مسائل حل کرنے کے لیے شام کے ساتھ مذاکرات ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مذاکرات بالآخر شام کی عرب لیگ میں واپسی کا باعث بن سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے شام میں بدامنی کے بعد 2011ء سے اس ملک سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
آپ کا تبصرہ