8 مارچ، 2023، 5:04 PM

ایرانی اور ترک وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس؛

ایران کا صہیونیوں کی موجودگی پر خطے کے ممالک کو انتباہ

ایران کا صہیونیوں کی موجودگی پر خطے کے ممالک کو انتباہ

ایرانی اور ترک وزرائے خارجہ نے دو طرفہ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے ترکیہ زلزلے کے غم کو ایران کا غم قرار دیا اور ایران اور ترکیہ کے باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر ایران کے موقف کی وضاحت کی۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی اور ترک وزارائے خارجہ نے آج بدھ کے روز انقرہ میں دو طرفہ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے پریس کانفرنس کے آغاز میں عالمی یوم خواتین پر بالخصوص ایرانی اور ترک خواتین کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ البتہ ہم نے اسلامی جمہوریہ ایران میں صحیح طور پر حضرت فاطمہ زہرا ﴿س﴾ کے یوم ولادت کو یوم خواتین کا نام دیا ہوا ہے۔ خواتین اسلامی جمہوریہ ایران میں معاشرے کا مضبوط ترین حصہ ہیں جیسا کہ ہمارے دوست اور برادر ملک ترکیہ میں بھی خواتین ایسا ہی کردار ادا کرتی ہیں۔ 

امیر عبداللہیان نے حالیہ ترکیہ زلزلے کے حوالے سے ہمدردی اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے ابتدائی لمحات سے ہی رہبر انقلاب اور صدر مملکت کی خصوصی تاکید پر ایران نے اظہار یکیجہتی اور امداد بھیجنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلان ایسے وقت میں ہوا جب ہمارے انتظامی اور متعلقہ ادارے اپنے ملک میں خوئی کے زلزلہ زدگان کی مدد کرنے میں مصروف تھے۔ ایران سے ہلال احمر کے ساتھ ساتھ فوج اور سپاہ پاسداران نے بھی اپنے امدادی دستے ترکیہ روانہ کیے جنہوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا جبکہ اسی دوران خوئی میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری تھیں۔ 

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس انسانی المیے کے حوالے سے ترکیہ کے غم کو ایران کا غم سمجھتے ہیں اور اس تلخ حادثے میں ہم سب خود کو بھی سوگوار سمجھتے ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک اچھا موقع تھا کہ اپنے بھائی مولود چاووش اوغلو کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کرسکوں۔ ہم نے اقتصادی تعاون اور تجارتی لین دین کے فروغ کی اہمیت پر بات چیت کی۔ دونوں ملکوں کے رہنما تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں اور ہم نے اس شعبے میں باہمی تعاون کو مزید توسیع دینے پر زور دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ کسٹمز اور ٹرانزٹ امور پر اہم بات چیت ہوئی۔ ہم نے حمل و نقل کے کوریڈورز پر علاقائی مسابقت کے بجائے علاقائی شراکت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پیش نظر اہم مسائل میں سے ایک ماحولیات اور پانی کا مسئلہ ہے اور میری اپنے بھائی چاووش اوغلو کے ساتھ اس مسئلے پر اہم گفتگو ہوئی ہے کہ ایران اور ہمارے ملک کے مغربی خطے کے لوگوں کے لیے دریائے ارس کے پانی تک رسائی جاری رہے گی۔ ہم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ایک سال سے قائم مشترکہ ورکنگ گروپ اپنا کام جاری رکھے اور پانی کے معاملے میں تعاون کو بہترین انداز میں آگے بڑھایا جائے۔ 

امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے معاملے پر بھی بات چیت کی۔ عراقی کردستان میں دہشت گردی اور افغانستان میں داعش کی موجودگی ہماری مشترکہ تشویشوں میں سے ہیں۔ دہشت گردی سے مقابلے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح پر سیکورٹی تعاون قائم ہے۔ ہم ترکیہ کے لیے بین الاقوامی قانونی دائرے میں دہشت گردی کی کاروائیوں سے نمٹنے کے جائز حق کو محفوظ سمجتھے ہیں، چاہے یہ کارروائی کسی بھی سمت سے ہو یا کسی بھی گروہ کی جانب سے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اچھی اور بری دہشت گردی کا کوئی وجود نہیں، دہشت گردی ایک شوم وجود ہے چاہے جس لباس اور شکل و صورت میں ہو۔ ہم ترکیہ کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ مختلف علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ خطے میں سلامتی کا مسئلہ بدستور بنیادی اور اہم مسئلہ ہے اور اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قفقاز کے خطے میں بحران کے نتائج میں سے ایک یہ ہے کہ اس علاقے میں صہیونیوں کو قدم جمانے کا موقع مل گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم خطے میں صہیونیوں کی موجودگی کو خطے کے امن و امان اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ سمجھتے ہیں۔ صہیونیوں نے جہاں کہیں بھی قدم رکھے ہیں سوائے بدامنی اور بحران کے کوئی دوسرا نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران تمام ملکوں کو خبردار کرتا ہے صہیونی ریاست کے طرز عمل کے حوالے سے ہوشیار رہیں اور عقلمندانہ انداز میں عمل کریں اور قفقاز اور دیگر خطوں میں صہیونیوں کو راستہ فراہم نہ کریں۔ 

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ بدستور اسلامی دنیا اور خطے کا سرفہرست مسئلہ ہے اور قدس شریف آج بھی خطے اور دنیا بھر کے رائے عامہ اور تمام مسلمانوں کی توجہات کا مرکز ہے۔ 

انہوں نے مستقبل قریب میں ترک وزیر خارجہ چاووش اوغلو کے متوقع دورہ ایران کا پیشگی خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے صدر مملکت آیت اللہ رئیسی کے دورہ ترکیہ کی نئی تاریخوں پر بھی بات چیت کی جو حالیہ زلزلہ کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔ امید ہے کہ جلد ہی یہ دورہ انجام پائے گا اور دونوں ملکوں کے صدور مملکت باہمی ملاقات اور بات چیت کر سکیں گے۔
 

 

News ID 1915136

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha