مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں علی رضا اکبری کی پھانسی کے بعد برطانیہ کے حکام کی طرف سے بڑھتی ہوئی چیخ و پکار اور بیان بازی کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کی خلاف ورزی کرنے والے برطانیہ کے اقدام کو ایران کی فیصلہ کن انٹیلی جنس اور عدالتی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایرانی ترجمان نے مزید کہا کہ برطانیہ کی حکومت کی بڑھتی ہوئی بیان بازی اور لندن کے لیے یورپ میں انسانی حقوق کے کچھ نام نہاد حامیوں کی حمایت ان کی لاقانونیت اور انصاف پر مبنی قوانین کی خلاف ورزیوں کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ کی حکومت جس کے شاہی خاندان کا رکن 25 بے گناہ لوگوں کے قتل کو شطرنج کے مہرے گرانا سمجھتا ہے اور اس پر شرمندہ بھی نہیں ہے، بشمول ان لوگوں کے جو اس جنگی جرم سے آنکھیں چرائے ہوئے ہیں دوسروں کو انسانی حقوق کی نصحیت کرنے کا حق نہیں رکھتے۔
آپ کا تبصرہ