23 جنوری 2022 کو حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت اور یوم مادر اور یوم خواتین کی تقریبات کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مثالی خصوصیات کا ذکر کیا۔
رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا ﴿س﴾ کو تمام شعبوں میں ایک رول ماڈل ہونا چاہیے خاص طور پر سماجی اور انقلابی اقدامات کے میدان میں۔
رہبر معظم نے ایک اور تقریر میں فرمایا کہ اسلامی نقطہ نظر کے بارے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ اسلام افراد کو "انسان" کے طور پر دیکھتا ہے جب وہ اسلام کی بنیاد پر اور ایک شخص کے طور پر ان کا جائزہ لیتا ہے۔ مرد اور عورت کی ایک دوسرے پر کوئی ترجیح نہیں۔ وہ اس میں مختلف نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی اور اسلامی اقدار کے لحاظ سے مرد اور عورت کی مساوات اسلام کے واضح اصولوں میں سے ایک ہے۔
مدرز ڈے اور یوم خواتین فاطمہ زہرا کے یوم ولادت کے موقع پر منایا جاتا ہے۔
فاطمہ زہراؑ کون ہیں؟
فاطمہ زہرا پیغمبر اسلام (ص) اور خدیجہ کی بیٹی اور امام علی (ع) کی زوجہ تھیں۔ ویکی شیعہ کے مطابق شیعہ کے درمیان مقبول رائے کی بنیاد پر وہ بعثت کے بعد 5 ویں سال میں پیدا ہوئیں۔
آپ بے شمار سماجی سرگرمیاں اور سیاسی موقف رکھتی تھیں۔ مدینہ کی طرف ہجرت، جنگ احد میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کے ساتھ حسن سلوک، جنگ خندق میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کے لیے سامان لانا، اور فتح مکہ کے وقت آپ صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کے ساتھ جانا نبی صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی رحلت سے پہلے ان کی چند سرگرمیاں تھیں۔
ایران میں مدرز ڈے کا جشن
مدرز ڈے خاندان یا فرد کی ماں کے اعزاز میں منایا جانے والا اک جشن ہے ساتھ ہی معاشرے میں ماؤں کا اثر و رسوخ کی اہمیت اور مقام کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
ایرانی معاشرے میں خواتین کے لیے ایک ساتھ دو چھٹیاں منائی جاتی ہیں - یوم مدر اور یوم خواتین۔ تاریخ کا انتخاب پیغمبر اسلام کی صاحبزادی حضرت فاطمہ زہرا (س) کے اعزاز میں کیا گیا ہے جنہیں اسلامی دنیا میں تمام مسلم خواتین کے لیے مثالی ماں اور رول ماڈل سمجھا جاتا ہے۔
ایران میں مدرز ڈے کے موقع پر ماؤں کی یاد میں کئی سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ زیادہ تر بچے اپنی ماؤں کو تحفے کے طور پر پھول دیتے ہیں۔ بعض اوقات، مرد اور بچے اپنی بیویوں اور ماؤں کو زیورات مثلاً بالیاں یا ہار دیتے ہیں۔
ہر خاندان کسی بھی صورت میں اس دن اپنے طریقے سے ماؤں کا شکریہ ادا کرتا. کچھ خاندان اپنی ماؤں کے ساتھ کسی ہوٹل میں رات کے کھانے کا دعوت کرتے ہیں جبکہ دوسرے اپنی ماؤں کو فون پر کال کرتے ہیں یا اپنا پیار ظاہر کرنے کے لیے پوسٹ کارڈ بھیجتے ہیں۔ جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ سبھی میں ماؤں کے تئیں شکرگزاری کا مظاہرہ شامل ہے۔ تاہم کرونا وبائی مرض کے دور میں اس بیماری کے سائے میں بھی ملک بھر میں مدرز ڈے منایا گیا۔ اس لیے زیادہ تر لوگوں نے اپنی ماؤں کو ان کی تمام مہربانیوں اور پیار کے لیے یاد رکھنے اور ان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے ویڈیو کال کرنے کو ترجیح دی۔
ایران ڈیلی نے رپورٹ کیا کہ 23 جنوری 2022 کو ایران میں مدرز ڈے کے موقع پر تہران کے کہریزک میں بڑی تعداد میں معمر ماؤں اور امداد کے خواہاں دیگر افراد کی موجودگی میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
ویسے اس خاص دن پر لوگ چاہتے ہیں کہ ان کی ماں کو معلوم ہو کہ وہ اپنی تمام چیزوں میں ان کے مقروض ہیں اور اگرچہ وہ بعض اوقات اس کا احساس کرنے یا شکر گزاری کا اظہار کرنے میں ناکام رہتے ہیں ان کے دلوں میں اپنی ماں کے لیے گہری عقیدت موجود ہے اور وہ جانتے ہیں کہ اگر وہ اس کا اظہار نہ بھی کریں تو مائیں ان کے پیار کو محسوس کر سکتی ہیں۔
آپ کا تبصرہ