مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر کے معاون برائے اقتصاد و معیشت محسن رضائی نے خوزستان کے شہر اہواز میں ایذہ حملے کے شہدا کی تشییع جنازہ کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ملوث دو سے تین دہشت گردوں کو ملک سے فرار کرتے ہوئے باکو ﴿آذربائیجان﴾ کی سرحد سے گرفتار کیا گیا ہے اور اس وقت انہیں اہواز واپس لایا جا رہا ہے۔
انہوں نے عوام کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آپ کو کسی قسم کی شک و تردید نہیں ہونی چاہئے جو کوئی بھی واقعے میں ملوث تھا وہ کسی بھی بل میں چھپا ہوا ہو ہم اسے باہر نکال لیں گے اور گرفتار کر لیں گے تا کہ اسے کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔
محسن رضائی نے زور دے کر کہا کہ ہم عدلیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کو ایذہ لے کر آئیں اور عوام کے سامنے سزا دیں تاکہ وہ جان لیں کہ ایذہ ہمیشہ اپنے پیروں پر کھڑا ہے اور چند شہیدوں اور قربانیوں سے نہیں جھکے گا۔ اپنا تاریخی راستہ جاری رکھے گا جبکہ مجرموں سے نمٹنے میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔
ایرانی صدر کے اقتصادی نائب نے کہا کہ امریکہ اور یورپ ایرانی قوم کے خلاف اقتصادی پابندیوں میں ناکام رہے ہیں اور جب انہوں نے دیکھا کہ پابندیوں میں شکست کھانا پڑی اور ہم اقتصادی پابندیوں کو نکال باہر کر رہے ہیں اور اپنی تیل کی برآمدات کو 10 لاکھ بیرل سے زیادہ تک پہنچادیا ہے تو انہوں نے کہا کہ بدامنی پابندیوں کا بھائی ہے اسی لیے انہوں نے ایران کو غیر محفوظ بنانے کی سمت قدم بڑھائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن نے اسی مقصد کے تحت جس کے لئے وہ ایران پر پابندی لگانے کے درپے تھے، بد امنی پھیلائی تا کہ سرمایہ کاری کو کم اور بازاروں کو بند کر سکیں۔ وہ شاہ چراغ، ایذہ اور شام میں ایسے واقعات کرتے ہیں تاکہ کہہ سکیں کہ ایران شام جیسا ہو گیا ہے تاہم انہوں نے دھوکہ کھایا ہے کیونکہ ایران اپنی فوجی طاقت کے ساتھ ساتھ اپنی معیشت کو بھی ٹھیک کر رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ