مہر خبرساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز ایران کی بحری افواج کا 84 واں بحری بیڑہ بین الاقوامی سمندروں میں مشن مکمل کر کے وطن واپس پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق بحری بیڑوں کی وطن واپسی پر شاندار استقبال کیا گیا اور استقبالیہ تقریب میں بحریہ کے سربراہ ایڈمرل شہرام ایرانی اور دیگر اعلیٰ سطحی اہکاروں نے شرکت اور خطاب کیا۔
خیال رہے کہ مذکورہ بحری بیڑے کی قیادت مکمل طور پر مقامی ساخت کا بحری جہاز جماران کر رہا تھا جبکہ نیوی کی جنگی کشتیوں کے اس بیڑے نے 86 دنوں تک سمندروں میں ایران کی تجارتی کشتیوں اور تیل بردار جہازوں کی حفاظت کی۔
تقریب کے موقع پر بحریہ کے سربراہ ایڈمرل شہرام ایرانی کا کہنا تھا کہ 84ویں انفارمیشن اور آپریشنز بحری بیڑے نے سمندروں کے دور دراز حصوں بالخصوص بحیرۂ احمر کے علاقے میں اپنی مؤثر موجودگی کے ساتھ ایرانی بحری جہازوں کو محفوظ رکھنے اور بحری سلامتی کو قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی اور خطے میں بلاجواز موجود قوتوں کی وجہ سے بحری سلامتی کا استقامت کے ساتھ دفاع کیا۔
ایڈمرل شہرام ایرانی نے مزید کہا کہ بحریہ کے بیڑے نے اپنے مشن کے دوران دو امریکی ڈرون سمیت بحری ڈرون کشتیاں بھی قبضے میں لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی جگہ بحری سرگرمیوں کا ارادہ رکھتا ہے تو اسے بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرنا ہوگی اور یہ جان لینا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں اپنی طاقتور موجودگی کے ساتھ ہر ایسے اقدام سے فیصلہ کن طور پر نمٹنے کے لئے تیار ہے جو نیویگیشن کی سلامتی اور حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
آپ کا تبصرہ