مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب مستقل مندوب زہرہ ارشادی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی (قانونی کمیٹی) میں اظہار خیال کیا اور
دنیا بھر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتی مشنوں کے خلاف حملوں اور تشدد کی کارروائیوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
زہرہ ارشادی نے کہا کہ ایران نے غیر ملکی سفارت کاروں اور قونصلر مشنوں کے لیے ملک میں اپنے فرائض انجام دینے کے لیے ایک محفوظ اور پرامن ماحول پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔
لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ایران میں پیش آنے والی حالیہ صورتحال کے بعد ڈنمارک، ناروے، بیلجیم، انگلینڈ، جرمنی، بلغاریہ، ہالینڈ، اٹلی اور سویڈن سمیت بعض یورپی ممالک میں ایرانی سفارتی اور قونصلر مقامات پر حملے کیے گئے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی نائب مستقل مندوب نے کہا کہ یورپ میں پیش آنے والے حالیہ واقعات کے دوران ایران کے سفارت کاروں اور سفارتی اور قونصلر مراکز کے خلاف پر تشدد کارروائیوں کے وسیع اور بے سابقہ پہلو نکلتے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ان کاروائیوں کو منظم کیا گیا تھا اور یہ ایران کے خلاف ایک بڑی مہم کا حصہ تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے سفارتی اور قونصلر مشنوں اور سفارت کاروں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے اس طرح کی پرتشدد کارروائیوں کو روکنے میں پولیس کی طرف سے کسی تاخیر پر تنقید کی۔
انہوں زور دے کر کہا کہ غیر ملکی مشن کے ارکان اور ان کے متعلقہ ممالک سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ میزبان ملک کے طور پر ایران کے قوانین اور ضوابط کا احترام کریں، اس لیے ہم غیر ملکی حکومتوں اور تہران میں ان کے سفارت خانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔
انہوں نے دوسرے ملکوں پر بھی زور دیا کہ وہ سفارتی مشنوں کے معاملات میں عدم تفریق اور عدم مداخلت کے اصول پر عمل کریں اور اپنی سرزمین میں غیر ملکی مشنوں کے حوالے سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
آپ کا تبصرہ