16 اکتوبر، 2022، 6:33 PM

مداخلت، جارحیت اور قتل و غارت امریکی نظام کی اصل فطرت ہے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان

مداخلت، جارحیت اور قتل و غارت امریکی نظام کی اصل فطرت ہے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ نہ تو بائیڈن کے بیانات اور نہ ہی امریکہ کی مداخلتیں ہمیں کبھی حیران نہیں کرسکیں گی کیونکہ مداخلت، جارحیت اور قتل عام امریکی نظام کی اصل فطرت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی حالیہ بدامنی کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کے مداخلت پسندانہ بیانات کے رد عمل میں وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے آج (اتوار) 24 اکتوبر کو اپنے انسٹاگرام پیج پر ایک پوسٹ کی۔ انہوں نے لکھا کہ ایران میں حالیہ صورتحال کے آغاز سے ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے مداخلت پسندانہ بیانات دے کر ملک میں فسادات کی حمایت کی۔

کنعانی نے مزید کہا کہ چونکہ اس کے پاس کوئی قابل اعتماد مشیر نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اچھی یادداشت ہے میں اسے یاد دلاتا ہوں کہ ایران امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں اور مضحکہ خیز دھمکیوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے لیے بہت مضبوط اور ثابت قدم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نہ تو بائیڈن کے بیانات اور نہ ہی امریکیوں کی مداخلتیں ہمیں کبھی حیران نہیں کرسکیں گی کیونکہ مداخلت، جارحیت اور قتل امریکی نظام کی اصل فطرت ہے۔

یرانی اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ اگست 1953 کی بغاوت سے لے کر آج تک امریکی حکومت کی ایران مخالف پالیسیاں ہمارے ذہنوں میں اچھی طرح سے محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ا امریکہ کے جرائم اور تشدد دنیا میں ہر جگہ دیکھے جا سکتے ہیں۔

کنعانی نے امریکی سیاست دانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گدلے پانی میں مچھلیاں پکڑنا آپ کی عادت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاہم ذہن میں رکھیں کہ ایران قابل فخر مردوں اور خواتین کی سرزمین ہے۔ اپنی مادر وطن میں ہم مل کر بات کرتے ہیں، ہم ایران کے چھوٹے بڑے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کریں گے اور ایران کی آزادی کے لیے کھڑے ہوں گے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ یقیناً آپ کی ناکامیوں کے انبار میں ایک اور ناکامی کا اضافہ ہو گا۔

خیال رہے کہ نوجوان ایرانی خاتون مہسا امینی کی موت پر پہلے ان کے آبائی صوبے کردستان اور بعد میں دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ امینی ایک پولیس اسٹیشن میں بیہوش ہوئیں تھیں اور کچھ دن بعد 16 ستمبر کو تہران کے ایک اسپتال میں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔

غیر ملکی حمایت یافتہ پرتشدد فسادات نے سکیورٹی فورسز اور عام لوگوں دونوں کی درجنوں جانیں بھی لی ہیں کیونکہ مغربی میڈیا، امریکی سیاست دان اور فارسی زبان کے نیوز نیٹ ورک ایران میں فسادات کو ہوا دیتے رہتے ہیں۔

News ID 1912682

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha