مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چین نے دنیا کے تیز ترین ڈرون طیارے کا تجربہ کیا ہے۔
چین کا نیا ڈرون طیارہ جسے دنیا کے تیز ترین ڈرون کا لقب ملا ہے، سپرسونک ہے جس کی رفتار ۸٦۰۰ کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔
چینی مسلح افواج کا یہ اسٹریٹجک جہاز مدرشپ سے اڑایا جاتا ہے جبکہ اس کے انجن کی طاقت اور رفتار نے اس ڈرون کو منفرد بنایا ہے۔ ڈرون طیارے کو راکٹ انجنوں کے ذریعے اڑایا جاتا ہے جو اس کی رفتار کو ۸٦۰۰ کلو میٹر فی گھنٹہ تک لے جاتے ہیں جو کہ جنگی جہاز سوخو ۲۷ کی رفتار سے تین گنا زیادہ ہے۔
یہ ڈرون طیارہ چین کی ایوی ایشن کمپنی AVIC نے بنایا ہے۔ اس طیارے کو سرکاری طور پر 1 اکتوبر 2019 کو چین کی آزادی کی 70 ویں سالگرہ کی فوجی پریڈ میں ایک تزویراتی جاسوس طیارے کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا اور پھر اسے 2021 میں Zhuhai ایئر شو میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ