3 اگست، 2022، 4:49 PM

جان بولٹن:

جو بایڈن کی خارجہ پالیسی ایک لفظ میں خلاصہ ہوتی ہے؛"کمزوری"

جو بایڈن کی خارجہ پالیسی ایک لفظ میں خلاصہ ہوتی ہے؛"کمزوری"

جو بایڈن نے خارجہ پالیسی میں مسلسل کمزوری، تذتذب اور کنفیوژن دکھاتے ہوئے امریکہ کے اعتبار کو ٹھیس پہنچائی ہے اور در نتیجہ امریکہ کے لئے مزید خطرات اور چلینجز کھڑے کئے ہیں۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دفاعی، قومی سلامتی اور عسکری امور کی تجزیاتی ویب سائٹ 19FortyFive نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا ایک مضمون شائع کیا ہے جس کا عنوان ہے، جو بایڈن کی خارجہ پالیسی ایک لفظ میں خلاصہ ہوتی ہے؛ کمزوری۔ جان بولٹن نے اپنے مضمون میں خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی امور میں جوبایڈن حکومت کی کارکردگی پر کڑی تنقید کی ہے۔

بولٹن کے بقول جو بایڈن حکومت بنیادی طور پر بھی اور کاروباری سفارتکاری کے حوالے سے بھی متذبذب، اطاعت پذیر اور سرگرداں ہے اور یہ بات سبب بنی ہے کہ چین اور روس جیسے مخالف ملکوں نے صدر بائیڈن کے بین الاقوامی سیاسی عزم کی فقدان کے بارے میں خطرناک سبق سیکھ رہے ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر نے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ بہت سے مسائل وائٹ ہاوس کے دباو میں ہونے کی نشاندھی کر رہے ہیں جن میں سر فہرست روس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ، ۲۰١۵ کے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں دوبارہ واپسی اور نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان ہیں۔ امریکہ کی ایک دوسرے سے بظاہر غیر مرتبط ان مسائل اور ان جیسے دوسرے معاملات کے حوالے سے کمزوری اور عدم اطمینان دشمنوں کی حوصلہ افزائی اور دوستوں کو خوف میں ڈال دیا ہے۔ 
انہوں نے اپنے مضمون میں ان مسائل کا تجزیہ کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ جو بایڈن نے چین، روس اور دیگر ممالک کے مد مقابل مسلسل کمزوری، تذتذب اور کنفیوژن دکھاتے ہوئے امریکہ کے اعتبار کو ٹھیس پہنچائی ہے اور در نتیجہ امریکہ کے لئے مزید خطرات اور چلینجز کھڑے کئے ہیں۔

News ID 1911819

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha