مہر خبررساں ایجنسی نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ میں صدارتی الیکشن کے لیے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزدگی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سرحدوں کو اس وقت تک مکمل طور پر بند کر دینا چاہیے جب تک ہمارے ملک کے نمائندگان اس بات کا تعین نہیں کر لیتے کہ کیا ہو رہا ہے۔ پیرس میں ہونے والے حملوں کے بعد انھوں نے اپنی توجہ امریکہ میں مسلمان آبادی کی جانب مرکوز کر لی ہے، انھوں نے مساجد کی نگرانی اور مسلمانوں کے رجسٹریشن ڈیٹابیس کا بھی مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پیو ریسرچ کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمان امریکیوں کے خلاف ہیں۔انھوں نے کہاکہ کسی دوسری رائے شماری کے ڈیٹا کو دیکھے بغیر یہ ہر کسی پر واضح ہے کہ اس نفرت کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا۔یہ نفرت کہاں سے آتی ہے اور کیوں آتی ہے،ہمیں اس کا تعین کرنا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ جب تک ہم اس کا تعین نہیں کرتے اور یہ مسئلہ نہیں سمجھتے اور اس سے لاحق خطرہ نہیں سمجھتے،ہمارا ملک ان لوگوں کے ہولناک حملوں کا نشانہ نہیں بن سکتا جو صرف جہاد پر یقین رکھتے ہیں، اور انھیں سمجھ بوجھ یا انسانی جان کا کوئی احترام نہیں ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل ریبپلکن پارٹی کے بین کارسن نے امریکہ آنے والے تمام افراد کی رجسٹریشن اور نگرانی کا مطالبہ کیا ہے۔تاہم ان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم صرف ایک مذہب کے بارے میں وکالت نہیں کریں گے اور نہ ہی ایسا کر رہے ہیں۔ایک اور رپبلکن امیدوار سینیٹر لنڈسے گراہم نے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل تمام اراکین سے مطالبہ کیا ہے وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مذمت کریں۔ جس کے جواب میں فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بدحواس قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی میں صرف وہابی نظریات کے لوگ ملوث ہیں جن کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں اور وہابیت امریکہ کی ہی پیداوار ہے لہذا وہابیوں کے گھناؤنے جرائم کو اسلام اور مسلمانوں کی طرف منسوب کرنا درست نہیں ہے۔
امریکہ میں صدارتی الیکشن کے لیے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزدگی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
News ID 1860146
آپ کا تبصرہ