مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیرمیں ہائی کورٹ نے ریاست میں گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی کی درخواست ایڈووکیٹ پری مُکش سیٹھ نے دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا گائے کے گوشت کی فروخت سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ گائے کو ذبح کرنا انڈین پینل کوڈ کے تحت قابل سزا جرم ہے جبکہ ذبح شدہ جانوروں کا گوشت قبضے میں رکھنا بھی جرم ہے ۔ کشمیر کے ڈویژنل کمشنر اس درخواست کا مناسب جواب دینے میں ناکام ہوگئے جس پر جسٹس دھیرج سندھ ٹھاکر اور جسٹس جانک راج کوتوال نے وادی میں گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کردی ۔ کشمیر ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ پاری موکش سیٹھ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ریاست میں گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو اس حوالے سے سخت اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں مہاراشٹرا کی حکومت نے ریاست میں گائے کے گوشت کے ذبح پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کے خلاف ہندوستان میں بھی سخت درعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ہندوستانی اداکارہ سونم کپور نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر مہاراشٹرا حکومت کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ قدامت پسند لوگ ہندوستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کے اس اقدام سے مسلمانوں کے جذبات بھی مجروح ہوں گے جو گائے کا گوشت کھانا چاہتے ہیں
آپ کا تبصرہ