16 دسمبر، 2025، 10:13 AM

اقوام متحدہ، نئے سربراہ کے انتخاب میں شفاف اور جامع طریقہ کار اختیار کیا جائے، ایران

اقوام متحدہ، نئے سربراہ کے انتخاب میں شفاف اور جامع طریقہ کار اختیار کیا جائے، ایران

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ عالمی ادارے کے نئے سربراہ کا انتخاب جامع اور شفاف طریقے کے مطابق ہونا ضروری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران اقوام متحدہ کے اگلے سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے لیے ایک شفاف، جامع اور سب کی شمولیت پر مبنی عمل کا خواہاں ہے۔

تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران، جب دنیا غزہ میں صہیونی حکومت کی جانب سے نسل کش جنگ، سنگین جنگی جرائم، اقوام متحدہ کے انسانی امدادی کارکنوں اور امن دستوں کی ہلاکتوں، اور خطے کے ممالک کے خلاف جارحانہ اقدامات کی شاہد رہی، سلامتی کونسل ایک مستقل رکن کی ویٹو کی وجہ سے مکمل مفلوج رہی۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایسے نازک اور فیصلہ کن مواقع پر اقوام متحدہ کے منشور کی شق 99 کے تحت سیکریٹری جنرل کو دیا گیا غیر معمولی اختیار حالات کے تقاضے کے مطابق استعمال نہیں کیا گیا۔

امیر سعید ایروانی نے منشور کی شق 100 اور آئندہ سیکریٹری جنرل کی مطلوبہ خصوصیات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا سیکریٹری جنرل آزادی، اخلاقی دیانت اور جرات کا مظہر ہونا چاہیے، اور منشور کے مقاصد و اصولوں کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی کا ثبوت دینا چاہیے۔

ایرانی مندوب نے کہا کہ جو امیدوار جان بوجھ کر منشور کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا ہو، یا امن مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی اور بین الاقوامی تحفظ کے تحت آنے والی جوہری تنصیبات پر غیر قانونی فوجی حملوں کی مذمت سے گریز کرے تو ایسے شخص کی یہ صلاحیت بنیادی طور پر مشکوک ہوجاتی ہے کہ وہ منشور کا امانت دار بن کر آزاد، غیر جانبدار اور طاقتور ریاستوں کے دباؤ یا جانبداری سے بالاتر ہو کر اپنے فرائض انجام دے سکے۔

انہوں نے منشور کی شق 105 اور رکن ممالک کے نمائندوں کے تحفظ کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل پر ایک واضح، قطعی اور ناقابل انحراف ذمہ داری عائد ہوتی ہے، جو شق 105 کے متن اور اس کی روح دونوں سے جنم لیتی ہے۔ سیکریٹری جنرل کی ذمہ داری ہے کہ وہ نمائندوں کے حقوق اور مراعات کا تحفظ کرے اور منشور کی شق 2 میں درج خودمختار مساوات کے اصول کے مطابق تمام رکن ممالک کی مکمل اور مساوی شرکت کو یقینی بنائے۔

ایروانی نے کہا کہ یہ تحفظ محض علامتی نوعیت کا نہیں بلکہ میزبان ملک پر قانونی طور پر ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ اگر ان حقوق کی خلاف ورزی نقل و حرکت پر پابندی، ویزا کے اجراء سے انکار، ہراسانی یا کسی اور مداخلت کی صورت میں ہو، تو سیکریٹری جنرل پر لازم ہے کہ وہ بغیر کسی امتیاز، پوری شفافیت کے ساتھ اور دستیاب تمام قانونی و ادارہ جاتی ذرائع استعمال کرتے ہوئے مضبوط ردعمل دے۔ اس ذمہ داری میں کوتاہی اقوام متحدہ کی کمزوری ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے لیے ایک شفاف اور جامع عمل کا مطالبہ کرتا ہے، اس پورے عمل کے دوران بامعنی مکالمے میں شرکت کے لیے آمادہ ہے، اور امن، انصاف اور منشور کے مقاصد و اصولوں کے فروغ کے لیے آئندہ سیکریٹری جنرل کے ساتھ تعاون کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

News ID 1937116

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha