مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کولمبیا کے صدر گوسٹاؤ پیٹرو نے ٹرمپ کے ان بیانات کا مذاق اڑایا جن میں انہوں نے وینزویلا کے تیل کو امریکا سے چرایا گیا مال قرار دے کر تیل بردار جہازوں کے محاصرے کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔
کولمبیا کے صدر نے کہا کہ ٹیکساس ایک ایسا خطہ ہے جس پر حملہ ہوا، اسے خریدا نہیں گیا۔ یہی بات کیلیفورنیا اور پورے جنوبی امریکا پر بھی صادق آتی ہے۔ ان کا یہ بیان دراصل ٹرمپ کے اس دعوے پر طنز تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وینزویلا کا تیل امریکا سے چوری کیا گیا ہے۔
صدر پیٹرو نے مزید کہا کہ کوئی بھی لاطینی امریکی صدر یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ واپس کرو، ہم سے چوری کیا گیا ہے، تو پھر ٹرمپ کو یہ حق کیوں حاصل ہے کہ وہ وینزویلا کے تیل کے بارے میں ایسی زبان استعمال کریں۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ آئیے ایک معاہدہ کرتے ہیں؛ آپ وہ سب واپس کریں جو آپ نے چرایا ہے، یعنی ٹیکساس، کیلیفورنیا اور پورا جنوبی امریکا، اور ہم وہ چیز واپس کریں جس کے بارے میں آپ سمجھتے ہیں کہ ہم نے چرائی ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اس کے بعد بیٹھ کر تیل کے معاملے پر بات کرلیتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ