مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یہ اجلاس ساؤ پاؤلو اکیڈمی آف سائنسز میں ہوا، جس میں برازیل، ونزوئیلا، چلی اور کیوبا سمیت 50 سے زائد ممالک کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کا آغاز اسرائیلی جارحیت کے دوران ایران کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے سے کیا گیا۔
شرکاء نے ایران، ونزوئیلا، یمن اور کیوبا پر عائد یکطرفہ پابندیوں کو ’’انسانیت کے خلاف جرم‘‘ قرار دیا اور فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کی۔
اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت پوری دنیا کے آزادی پسند عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
نمائندوں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکا میں بدامنی اور عدم استحکام کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کیوبا و ونزوئیلا پر سے محاصرے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔
یہ اجلاس براعظم امریکا اور ایشیا میں مزاحمتی تحریکوں اور آزادی پسند قوتوں کے بڑھتے ہوئے تعاون اور اتحاد کی علامت قرار دیا گیا۔




آپ کا تبصرہ