مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، فرانس میں صدر میکرون کے خلاف جاری مظاہروں کا دائرہ وسیع ہورہا ہے۔ مظاہرے اس وقت زیادہ شدت اختیار کرگئے جب فرانسوا بایرو کی حکومت کے زوال کے بعد سباسٹین لکورنو کو نیا وزیر اعظم مقرر کیا گیا۔ پیرس، لیون اور رین جیسے شہروں میں یہ مظاہرے تشدد کا رخ اختیار کرگئے۔
سیکورٹی فورسز نے مختلف شہروں سے سینکڑوں مظاہرین گرفتار کیے ہیں۔ گرفتار شدگان میں سے 280 افراد پیرس میں پکڑے گئے۔
یہ مظاہرے "سب کچھ روک دو" کے نعرے کے تحت کیے جارہے ہیں اور ملک کے 850 مختلف مقامات پر تقریباً 2لاکھ افراد نے سڑکوں پر آ کر اپنی شرکت کو یقینی بنایا ہے۔
مبصرین کے مطابق، یہ احتجاجی مظاہرے میکرون کی پالیسیوں کے خلاف بڑھتی عوامی ناراضی اور سیاسی عدم استحکام کا عکاس ہیں، جس نے ملک کے بحران کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ