مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے سبب جاری جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ تیسرے روز بیلجیٔم تک پھیل گیا۔
فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کو قتل کیے جانے کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے جمعرات کو شدت اختیار کرگئے۔
مقتول کی والدہ کی قیادت میں پیرس میں ہزاروں افراد کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔
اس دوران درجنوں گاڑیوں کو آگ لگادی گئی اور بعض دکانوں مِں لوٹ مار بھی کی گئی۔
پولیس نے دو سو مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔
دوسر جانب اراکین پارلیمنٹ اس بات پر مشتعل ہیں کہ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون لواحقین سے ملنے کے بجائے معروف گلوکار سر ایلٹن جان کے ساتھ پارٹی کرتے رہے۔
آپ کا تبصرہ