10 ستمبر، 2025، 5:33 PM

آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون پارلیمانی قرارداد کے مطابق، ایجنسی کو تنصیبات تک رسائی حاصل نہیں، عراقچی

آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون پارلیمانی قرارداد کے مطابق، ایجنسی کو تنصیبات تک رسائی حاصل نہیں، عراقچی

ایرانی وزیر خارجہ نے عالمی جوہری ایجنسی کے ساتھ تعاون کو پارلیمانی قرارداد کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کو تنصیبات تک رسائی نہیں دی جائے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے مصر کے دورے کے اختتام پر کہا کہ ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان نیا تعاون مکمل طور پر ایرانی پارلیمنٹ کے قانون کے مطابق ہے اور قومی سلامتی کونسل کے نگرانی میں آگے بڑھ رہا ہے۔

عراقچی نے بتایا کہ ایجنسی کے ساتھ جدید فارمولے پر مذاکرات مدتی عرصے سے جاری تھے اور اعلی سطحی مذاکرات کے بعد حتمی متن تیار ہوا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس نئے معاہدے میں ایران اور ایجنسی کا تعاون پہلے جیسا نہیں رہا۔ اب تعاون ایک نئے انداز میں ہوگا اور ایران کی قومی سلامتی کے جائز تحفظات کو تسلیم کیا گیا ہے۔ یہ وہ تمام مطالبات تھے جو ایران چاہتا تھا، اور یہ سب اس معاہدے میں شامل ہیں۔

عراقچی نے کہا کہ اس فارمولے میں پارلیمنٹ کے قانون کی مکمل پاسداری کی گئی ہے۔ تمام فیصلے قومی سلامتی کونسل کی منظوری کے بعد ہوں گے اور ایران اسی قانون کے مطابق اپنی کارروائیاں کرے گا۔

عراقچی نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت فی الحال ایجنسی کے معائنہ کاروں کو ایران میں کسی بھی جگہ رسائی نہیں دی گئی ہے، سوائے بوشہر پاور پلانٹ کے، جہاں ایندھن کی تبدیلی کے لیے قومی سلامتی کونسل کی اجازت کے تحت محدود رسائی دی گئی ہے اور یہ عمل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ خود کسی بھی اضافی رسائی کا حق نہیں دیتا۔ معاہدے میں ایجنسی کی رسائی کی شکل یا طریقہ کار پر کوئی بات نہیں ہوئی، اور یہ مستقبل میں ایران کی رپورٹ کے بعد الگ مذاکرات میں طے ہوگا۔

عراقچی نے کہا کہ مجموعی طور پر یہ ایک نیا اور درست قدم ہے جو بہانے بازی کو ختم کرتا ہے۔ وہ لوگ جو معاہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانا چاہتے تھے، اب ان کے لیے یہ راستہ بند ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک بہت اہم بات یہ ہے کہ اس معاہدے کی کارکردگی اس شرط پر ہے کہ ایران کے خلاف کوئی کارروائی یا اسنیپ بیک میکانزم نافذ نہ کیا جائے۔ چنانچہ میں نے گروسی اور مصری وفد کے ساتھ مذاکرات اور پریس کانفرنس میں صراحت کے ساتھ کہا کہ اس معاہدے کی حیثیت تب تک قائم رہے گی جب تک ایران کے خلاف کوئی دشمنانہ کارروائی یا اسنیپ بیک میکانزم فعال نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ایران اور ایجنسی کے درمیان مصر کی حمایت کے ساتھ ہوا ہے، اس لیے اس کا اعتبار مزید بڑھ گیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ ڈپلومیسی کے ذریعے مسئلے کے حل کی طرف لے جائے گا، بشرطیکہ دیگر فریق دوم سفارتی حل کا خواہاں ہو۔

News ID 1935282

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha