1 ستمبر، 2025، 5:04 PM

جوہری پروگرام کا زبردستی حل منظور نہیں، مسئلہ فلسطین حل کرنا ضروری ہے، صدر پزشکیان

جوہری پروگرام کا زبردستی حل منظور نہیں، مسئلہ فلسطین حل کرنا ضروری ہے، صدر پزشکیان

ایرانی صدر نے شنگھائی پلس سمٹ سے خطاب میں ایران کے جوہری پروگرام کو زبردستی حل کرنے کا آپشن مسترد اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے شنگھائی پلس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جارحیت ایرانی عوام کے عزم اور حوصلے کو ختم کرنے میں مؤثر ثابت نہیں ہوئی۔ ایران کا جوہری مسئلہ زبردستی کوئی حل مسلط کرنے سے حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانی بحران میں اضافے کے خطرات کو نظر انداز نہ کرے اور مغربی ایشیا میں امن قائم کرنے کے لیے منظم اور جامع اقدامات کرے۔

انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی مسئلے کا منصفانہ حل عالمی امن اور عدل کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔ اس کے بغیر کسی بھی عالمی امن منصوبے کی کامیابی ممکن نہیں۔ SCO کے رکن ممالک کو چاہیے کہ اس خطے کے دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔

صدر پزشکیان نے چینی صدر شی جن پنگ کے طرف سے عالمی حکمرانی میں اصلاحات کے موقف کی حمایت کی اور کہا کہ ایسے اقدامات ایک منصفانہ اور مساوی عالمی نظام کے قیام کے لیے اہم قدم ثابت ہوں گے۔

صدر پیزیشکیان کا یہ بیان ایران کے بین الاقوامی تعلقات میں استحکام اور خطے میں امن کے قیام کے لیے مستقل موقف کی عکاسی کرتا ہے، جس میں انسانی حقوق اور عالمی انصاف کو ترجیح دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سالانہ SCO اجلاس امن، تعاون اور ایک منصفانہ اور محفوظ عالمی نظام کے قیام کے مشترکہ اہداف رکھنے والے ممالک کے درمیان بات چیت اور تبادلہ خیال کا ایک منفرد موقع ہے۔ گزشتہ تین دہائیوں میں، SCO نے علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے ایک نئے ماڈل کو فروغ دیا ہے جو دشمنی اور شناختی تصادم پر مبنی نہیں بلکہ باہمی اعتماد اور تنوع کے احترام پر مبنی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ SCO عالمی مسائل حل کرنے میں مزید کردار ادا کرے گا۔ اس حوالے سے ایران اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

 انہوں نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے مذاکراتی حل کے لیے عزم کو دہرایا، اور کہا کہ جارحیت ایرانی عوامی جذبے کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہوئی۔

غزہ میں جاری انسانی بحران کے پیش نظر انہوں نے SCO پر زور دیا کہ وہ امن قائم کرنے کے لیے زیادہ منظم اقدامات کرے اور مغربی ایشیا کے طویل المدتی تنازعات کے حل کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرے۔ فلسطینی مسئلے کا منصفانہ حل کیے بغیر عالمی امن اور انصاف کے کسی بھی منصوبے کی کامیابی ممکن نہیں۔

News ID 1935141

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha