ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ملائیشیا کے وزیر اعظم سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے مذاکرات کے دوران اسلامی جمہوریہ پر حملہ کیا اور سوچا کہ ایران اس جارحیت کا جواب دینے کی طاقت نہیں رکھتا ہے اور چند دنوں میں ہتھیار ڈال دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ بعض مشکلات اور گلے شکوہ شکایات کے باوجود وہ ہمدل اور ہم صدا رہیں گے اور دشمن کی جارحیت کا آخری دم تک مقابلہ کریں گے اور یہ چیز دشمنوں پر بہت سخت اور گراں گزری ہے۔
دوسری جانب اس ٹیلیفونک گفتگو میں ملائیشیا کے وزیر اعظم نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہم جارحیت کے جواب میں آپ کے حق کا بھرپور دفاع کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدل و انصاف کے حصول کے لیے ایرانی قوم کی جرات اور پختہ عزم تمام مسلمانوں کے لیے باعث فخر ہے۔ جوہری عدم پھیلاؤ کے بارے میں اسرائیل کا مؤقف کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے کیونکہ خود وہ تمام جوہری صلاحیتیں رکھتا ہے جبکہ دوسرے ممالک کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنا چاہتا ہے۔
آپ کا تبصرہ