مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ترک صدر سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ ہم نے جنگ کا آغاز نہیں کیا لیکن صہیونی حکومت کے جرائم کا ضرور جواب دیں گے۔ وہ جس سطح پر حملہ کرے گی، اسی سطح پر جواب ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کو وسعت دینا نہیں چاہتے، لیکن ایران کی سرزمین پر کسی بھی حملے کا ایسا جواب دیں گے جو دشمن کو پشیمان کر دے۔
ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ اگر امریکہ دوبارہ مذاکرات چاہتا ہے تو سب سے پہلے اسرائیل کی علاقائی جارحیت کو روکنا ہوگا۔
ترک صدر نے بھی اس گفتگو میں امریکی صدر سے گزشتہ روز ہونے والی بات چیت کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پہلے اسرائیل کو اپنے حملے روکنے چاہئیں، اس کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات ممکن ہیں۔ ترکی ان مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ