مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے خلیج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ایران کے تین جزیروں سے متعلق کیے جانے والے دعووں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
بقائی نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے حاکمانہ حقوق کے تحت ان تین جزیروں کی زمین، پانی اور فضائی حدود کی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھائے گا۔
انہوں نے خلیج فارس تعاون کونسل کی جانب سے رہائشی تعمیرات، ایرانی سول و فوجی عہدیداروں کے دوروں، اور ایرانی حدود میں فوجی مشقوں پر کی گئی تنقید کو ایران کے داخلی امور میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا اور کہا کہ یہ اقدامات ایران کی تینوں جزیروں پر قطعی اور مؤثر حاکمیت کے عین مطابق ہیں۔ کونسل کے بیانات بین الاقوامی قوانین کی ان دفعات کے منافی ہیں جو قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر زور دیتی ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تنب کوچک، تنب بزرگ اور ابوموسیٰ کے جزائر ایرانی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہیں اور خلیج فارس تعاون کونسل سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایران کی علاقائی سالمیت کے خلاف بے بنیاد دعوے کرنے کے بجائے خطے کی اقوام کے مابین مشترکات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیری رویہ اختیار کرے۔
آپ کا تبصرہ