مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی حالیہ رپورٹ کا مواد تکراری اور مغربی ممالک کے اثر و رسوخ کے تحت تیار کی گئی ہے جو کہ اس ادارے کے وقار کے شایانِ شان نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران ایجنسی کے دائرہ کار میں آنے والی مغربی فریقوں کی سرگرمیوں کا باریک بینی سے مشاہدہ کررہا ہے اور اسی تناسب سے اپنے جوہری اقدامات کو منظم اور متوازن انداز میں آگے بڑھا رہا ہے۔ ایران نے ہمیشہ ایجنسی کے رکن ممالک کو یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ اس ادارے کو ایران کے ساتھ دوطرفہ تعاون پر اثرانداز ہونے کے لیے ایک سیاسی آلہ کار کے طور پر استعمال نہ کریں۔
بقائی نے یاد دلایا کہ نومبر 2024 میں کچھ مغربی ممالک نے گروسی کے تہران دورے کو نظرانداز کرتے ہوئے ایران کے خلاف ایک قرارداد پیش کی جو اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران عدم پھیلاؤ کے معاہدے اور عالمی جوہری ادارے کا ایک ذمہ دار رکن ہے اور ہمیشہ اپنی پرامن جوہری سرگرمیوں کو ایجنسی کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ انجام دیتا رہا ہے۔ ایجنسی نے ہمیشہ ان سرگرمیوں پر مکمل نگرانی کی ہے۔
ترجمان نے زور دیا کہ ایران اپنی آئندہ حکمتِ عملی کو ایجنسی پر اثرانداز ہونے والے ممالک کی حرکات و سکنات کے مطابق ترتیب دے گا۔
آپ کا تبصرہ